عالمی کمپنیاں پاکستان کو ایل این جی فروخت کرنے میں دلچسپی نہیں دکھا رہیں، جس کے بعد سردیوں میں گیس کا بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ایل این جی کی خریداری کے لیے سپلائر نہیں مل رہا ہے، عالمی کمپنیاں پاکستان کو گیس کی فراہمی کے لیے بڈز نہیں کر رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپ بے تحاشہ ایل این جی خرید رہا ہے، اس لیے عالمی کمپنیاں پاکستان کو ایل این جی فراہم کرنے کے لیے بڈنگ نہیں کر رہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان 72 ایل این جی کارگوز خریدنا چاہتا ہے، لیکن ابھی تک ایک بھی بڈ نہیں آئی، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے اکتوبر میں 2028 تک 72 ایل این جی کارگوز کے لیے بڈز مانگی تھیں۔
ذرائع کے مطابق یورپ جب چاہے ایل این جی خرید رہا ہے، جس کی بے تحاشا خریداری غریب ممالک کو مزید غریب کر رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق غریب ممالک کو توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وسائل نہیں مل رہے، 2022 میں اب تک 29 بڈز آئیں، مزید نہیں آرہی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو 72 ایل این جی کارگوز کے لیے ایک بھی بڈ نہیں آئی، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے اکتوبر میں 2028 تک 72 ایل این جی کارگوز کے لیے بڈ مانگی تھیں، ملنےکی صورت میں یہ کارگوز یکم جنوری 2023 سے فراہم ہونا تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2017 میں 39، 2018 میں ایل این جی کی 45 بڈ تھیں، 2019 میں 144 اور 2020 میں ایل این جی سپلائی کی 70 بڈز تھیں جبکہ 2021 میں 110 بڈ آئیں۔
Comments are closed.