کرکٹ کے بیسٹ انٹرٹینر، ڈیوڈ وارنر جو ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری کرنے کے ساتھ ساتھ ون ڈے کی کئی یادگار اننگز کے ساتھ دنیا کے صف اول کے بلے بازوں میں سے شمار ہوتے ہیں، پاکستان کے خلاف سڈنی ٹیسٹ آخری ہوگا۔
وارنر جنوبی افریقہ میں بال ٹیمپرنگ اسیکنڈل کے بعد ایک سال سے زائد عرصے کرکٹ سے دور رہے، کیریئر میں مختلف تنازعات کا شکار رہے، پھر بھی آسٹریلیا سمیت دنیا بھر میں ان کے فینز لاتعداد ہیں، آسٹریلوی بیٹر اب صرف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ تک محدود رہیں گے۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اوپنر ڈیوڈ وارنر نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا اس کے علاوہ پاکستان کے خلاف سڈنی ٹیسٹ بھی اُن کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ ہوگا جس کا وہ پہلے ہی اعلان کرچکے تھے۔
ڈیوڈ وارنر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔
آسٹریلوی بیٹنگ کا ستون، جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں کئی مواقع پر آسٹریلیا کو کامیابیاں دلائی اور پاکستان کے خلاف ٹرپل سنچری بھی بنائی۔
وارنر کو 2013 کی ایشز سیریز کے دوران انگلش کرکٹر جو روٹ کو برمنگھم کے نائٹ کلب میں مکے مارنے کی پاداش میں معطلی اور جرمانہ کا سامنا بھی رہا۔
فیلڈ میں مخالف کھلاڑیوں سے جھگڑے اور سیلیجنگ کی وجہ سے بھی وہ خبروں میں رہے۔
2018 میں جنوبی افریقہ میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں انہیں بال ٹیمپرنگ کے جرم میں ایک سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ اپنا جرم قبول کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے تھے۔
پاکستان کے خلاف 3 جنوری سے شروع ہونے والا ٹیسٹ ان کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ ہوگا۔ انہوں نے اب تک 111 ٹیسٹ میں 8 ہزار 695 رنز بنائے ہیں جس میں 26 سنچریاں شامل ہیں۔
وارنر نے صرف ٹیسٹ ہی نہیں بلکہ ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھی کردیا ہے۔ وہ 2015 اور 2023 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا نہ صرف حصہ رہے، بلکہ ان دونوں ورلڈ کپ میں ان کی کارگردگی بھی نمایاں رہی۔
ڈیوڈ وارنر نے ون ڈے کرکٹ میں 6 ہزار 932 رنز بنائے جس میں 22 سنچریاں اور 23 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
ڈیوڈ وارنر کو پاکستان کے خلاف فیئر ویل سیریز دینے پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
سابق فاسٹ بولر مچل جانسن نے ٹیسٹ کرکٹ میں وارنر کی حالیہ کارکردگی کو آڑے ہاتھوں لیا لیکن وارنر ڈٹے رہے اور آسٹریلیا کے لیے رنز بناتے گئے۔
یہی وجہ ہے کہ آسٹریلیا کے علاوہ بھی کرکٹ کی دنیا میں وہ بڑے کھلاڑی مانے جاتے ہیں۔
Comments are closed.