جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عالمی قوتیں ہماری سیاست اور معیشت پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں۔
پشاور میں شمولیتی تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری مذہبی شناخت کو ختم کیا گیا ہے، دینی مدارس کے حوالے سے صرف پاکستان پر دباؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ پرانی لکیریں مٹاکر نیا مستقبل تلاش کریں۔
جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں مدرسے کا استاد شاگرد کو سزا دے تو ویڈیو بناکر کہا جاتا کہ بہت زیادتی ہوئی لیکن فلسطین میں ہزاروں لوگوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے، اس پر خاموشی کیوں ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اسلامی دنیا کا حکمران کیوں دباؤ میں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ فاٹا کے عوام کو انضمام کے وقت سبز باغ دکھائے گئے، 6 سال ہوگئے لیکن فاٹا کےلیے 1 ارب روپے بھی منظور نہیں کیے جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان پر حملہ ہوا تو دنیا بھر کی حکومتیں جھک گئیں اور پاکستان کی حکومت نے اڈے دیے، 20 سال تک جنہوں نے افغانستان پر ظلم کیے وہ کہتے ہیں ہم انسانی حقوق کے علمبردار ہیں۔
Comments are closed.