اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہےکہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ اگر عالمی سطح پر تیل سستا ہوا تو پاکستان میں جو کرسکتے ہیں وہ کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا، ہم نے غریب افراد پر ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا، شوگر ملز پر ٹیکس بڑھایا ہے، امیروں پر ٹیکس لگارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سےمعاہدے میں پیشرفت ہوئی ہے جب کہ چین سے بھی پیر تک پیسے آجائیں گے۔
پریس کانفرنس میں مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ عمران خان 120ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئے۔ حکومت چلانے سے دگنا خرچ پٹرول ڈیزل کی سبسڈی پر کیا گیا۔ ہم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھا کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج میں اس وقت تیزی ہے، ڈالر کی قیمت بھی نیچے آ رہی ہے۔ پچلی حکومت 4سال میں چینی کی قیمت کو کنٹرول نہ کرسکی جب کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آٹا اور گھی کی قیمتیں کم کیں۔ ملک کی معیشت بچانے کے لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے۔ حکومت کو مہنگائی کا اندازہ ہے،جلد حالات بہتر ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ 2سے 3ماہ میں مشکلات پر قابو پا لیں گے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف 8کروڑ افراد کو ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز کے موبائل یونٹس عوام کو دہلیز پر سستی اشیا فراہم کریں گے۔ عمران خان نے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔
Comments are closed.