پچھلے 30 برسوں کے دوران یورپ کا درجہ حرارت عالمی اوسط سے دو گنا زیادہ بڑھا ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی تازہ رپورٹ کے مطابق یورپ میں ہر دہائی کے دوران درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھا، اس طرح یورپ تیزی سے گرم موسم کی لپیٹ میں آنے والا خطہ بن گیا ہے۔
ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل پیٹری تالاس نے کہا کہ یورپ گرم ہوتی دنیا کی جاگتی تصویر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ترقی یافتہ معاشرے بھی سخت موسمی تبدیلی سے محفوظ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال بھی 2021 کی طرح یورپ کے بڑے علاقے شدید ہیٹ ویوز اور خشک سالی سے متاثر ہوئے جس کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات پیش آئے۔
اسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1997 سے 2021 تک الپائن گلیشیئرز کی موٹائی میں 30 میٹر کمی آگئی ہے۔
یاد رہے کہ پچھلے برس ترکی، اٹلی اور یونان میں درجہ حرارت غیر معمولی طور پر زیادہ تھا، ان ممالک کے جنگلات میں ہیٹ ویوز کی وجہ سے آگ بھی لگی تھی۔
Comments are closed.