کراچی آرٹس کونسل میں جاری 14ویں عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز ملک کے 75 سالہ ادب ، ثقافت ،تعلیم اور دیگر موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔
عہد ساز مزاح نگار مشاق یوسفی سے متعلق نشست میں افتخار حسین عارف، مستنصر حسین تارڑ اور فاطمہ حسن نے چار چاند لگائے، کانفرنس میں مختلف کتابوں کی رونمائی بھی ہوئی۔
کراچی آرٹس کونسل میں جاری 14ویں عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز ملک کے 75 سالہ ادب، ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف موضوعات پر مقررین نے سیر حاصل گفتگو کی اور سیاسی و سماجی تاریخ کو صحیح طور پر نوجوان نسل تک پہچانے اور یکساں نظام تعلیم کے فروغ پر زور دیا۔
کانفرنس میں پنجابی اور بلوچی ادب و زبان سمیت معروف شاعر افتخار حسین عارف کی کتاب سمیت مختلف کتابوں کی رونمائی کی گئی۔
مشتاق احمد یوسفی کی 100 سالہ نشست میں افتخار حسین عارف، مستنصر حسین تارڑ اور فاطمہ حسن نے شرکت کی۔
فنون لطیفہ کے 75 برسوں سے متعلق مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں نقالی کے بجائے اپنی کہانی، اپنے ہیرو اور اپنے کردار تراشنے ہوں گے۔
آخر میں عالمی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے نامور شعرا نے اپنا خوبصورت کلام پیش کیا اور شرکا سے داد وصول کی۔
Comments are closed.