جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ عافیہ صدیقی کی بازیابی حکومت کی ذمے داری ہے۔
مشتاق احمد نے سینیٹ کے اجلاس میں کہا ہے کہ جنابِ چیئرمین، آپ بلوچ ہیں اور یہ میری بہن کا اسکارف ہے، آپ کی ذمے داری ہے کہ قوم کی حافظِ قرآن بیٹی کا کچھ کریں۔
جس پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں وزیرِ اعظم سے عافیہ صدیقی سے متعلق پہلے ہی بات کر چکا ہوں اور یہ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ آج وزیرِ خارجہ ایوان میں موجود نہیں، بلاول بھٹو یا حنا ربانی کھر جس دن ایوان میں آئیں گے تو اس حوالے سے ممبرز کو اعتماد میں لیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عافیہ صدیقی سے جو ملاقات ہوئی اس پر حکومت کا شکریہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔
وفاقی وزیرِ مذہبی امور سینیٹر طلحہٰ محمود نے سینیٹ کے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت نے عافیہ صدیقی سے ملاقات کا وقت دیا تھا پھر اچانک ملتوی کر دیا۔
طلحہٰ محمود نے کہا کہ سینیٹ کی جانب سے پاکستانی وزارتِ خارجہ اور امریکا کی حکومت کو خط لکھا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ میرے پاس عافیہ صدیقی کی بے گناہی کے ثبوت موجود ہیں، 20 سال سے عافیہ صدیقی سزا کاٹ رہی ہیں، وزیرِ اعظم بھی چاہتے ہیں کہ عافیہ صدیقی والا معاملہ جلد حل ہو جائے۔
طلحہٰ محمود نے گزارش کی کہ ہزارہ صوبے سے متعلق پیر کے روز بل بھی ایجنڈے پر لگوا دیں۔
جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس اتوار دن 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
Comments are closed.