یورپی یونین نے واضح کیا ہے کہ انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کیلئے ضروری ہیں۔ اظہار رائے کی آزادی ایک جمہوری، تکثیری اور متحرک معاشرے کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے اور یورپین یونین اور پاکستان انسانی حقوق، گورننس اور قانون کی حکمرانی پر مسلسل بات چیت میں مصروف ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے یہ وضاحت اس الزام کے بعد سامنے آئی ہے جس میں ان پر عاصمہ جہانگیر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے حالیہ سیمینار کیلئے فنڈنگ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
یورپی یونین کے ایک ترجمان نے واضح کیا کہ ‘یورپی یونین دیگر غیر ملکی مشنز کے ساتھ ملکر عاصمہ جہانگیر کانفرنس کو انسانی حقوق کی ایک بڑی کارکن اور ایک اعلیٰ پائے کی وکیل کی یادگار کے طور پر 2018 میں اس کے آغاز سے سپورٹ کر رہا ہے۔
یہ قانونی برادری، انسانی حقوق کے ماہرین، صحافیوں، طلباء اور وسیع تر عوام کیلئے انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی سے متعلق چیلنجز پر بات چیت کرنے کا ایک منفرد پلیٹ فارم ہے۔
یورپین یونین نے کہا کہ پچھلے سالوں کی طرح اس تقریب میں عدلیہ کے سرکردہ ارکان کے علاوہ تمام بڑی جماعتوں کے سیاستدانوں کو مدعو کیا گیا۔ یہ ضروری ہے کہ انسانی حقوق اور وقار کے ساتھ ساتھ حکمرانی کے مقصد کو زیادہ سے زیادہ سیاسی کرداروں کی مدد سے آگے بڑھایا جائے۔
یورپین ترجمان نے مزید وضاحت کی کہ یورپین یونین کی پاکستان میں سفیر نے دو پینلز میں حصہ لیا۔ افتتاحی تقریب میں چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد اور افغان مہاجرین سے متعلق گفتگو کے دوسرے پینل میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کلیدی مقرر تھے۔
Comments are closed.