کریملن کا کہنا ہے کہ روسی نجی فوجی ملیشیا کے سربراہ پریگوژن کا طیارہ گرنے کی بین الاقوامی تحقیقات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ بات کریملن کی جانب سے روسی نجی فوجی ملیشیا کے سربراہ پریگوژن کی طیارہ حادثے میں ہلاکت کے معاملے پر جاری کیے گئے بیان میں کہی گئی ہے۔
کریملن نے کہا ہے کہ طیارہ گرنے کی وجوہات جاننے کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
کریملن کا یہ بھی کہنا ہے کہ طیارہ گرنے کی وجوہات میں سے دانستہ گرائے جانے کا پہلو بھی زیرِ تفتیش ہے، طیارہ گرنے کی تحقیقات روسی معاملہ ہے۔
واضح رہے کہ ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوژن 23 اگست کو ماسکو سے سینٹ پیٹرس برگ جاتے ہوئے ماسکو کے قریب طیارہ حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
ان کے ساتھ ملیشیا کے دیگر 2 اعلیٰ عہدے داروں، 4 باڈی گارڈز اور 3 کریو ممبرز بھی حادثے میں ہلاک ہوئے تھے۔
امریکا کی جانب سے روسی ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوژن کی ہلاکت میں روس کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے جون میں روسی صدر پیوٹن کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا تھا۔
Comments are closed.