قدرتی آفات کا سامنا کرنا انسان کے بس کی بات نہیں لیکن اسے نامساعد حالات میں اپنے آپ کو بچانے کے بارے میں آگاہی ہونا ضروری ہے۔
ایسے ہی کچھ تجربات دینے اور لوگوں کو ان حالات میں خود کو سنبھالنے کے تجربے سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک مصنوعی طوفان سمیولیٹر بنادیا گیا ہے۔
یورپی ملک ڈنمارک کے شہر نوڈبرگ میں بنائے جانے والے اس سمیولیٹر میں دوسرے درجے کی طوفانی ہوائیں چلتی ہیں جن کی رفتار 100 میل فی گھنٹہ بتائی گئی ہے۔
مخالف سمت سے آنے والی ہواؤں کا سامنا کرتے ہوئے آگے بڑھنے اور اس صورت میں اگر کوئی گرجائے تو اسے کس طرح سنبھلنا چاہیے؟ اس کا تجربہ اس سمیولیٹر میں کیا جاتا ہے۔
آپ چاہے جس بھی علاقے میں رہتے ہوں، لیکن آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ خراب موسم کا سامنا کس طرح کیا جاتا ہے۔
یونیورس سائنس پارک میں اس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ٹروئلس نم اینڈرسن کا کہنا ہے کہ ’طوفان کو شکست دینے‘ میں ہر عمر کا انسان مشغول رہ سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سرگرمی ہواؤں کو جاننے اور لوگوں میں اس کی دلچسپی بڑھانے کا طریقہ ہے جبکہ ہر کوئی اسے پسند بھی کرتا ہے۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ سائنس کو تفریح بنانا ہمیشہ ہمارا مقصد رہا ہے اور ایسا کرتے ہوئے اپنے مہمانوں کو ایسے حالات سے نبردآزما اور مسائل حل کرنے والا بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔
Comments are closed.