افغان طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہو گئے ہیں، ترجمان افغان طالبان نے عام معافی اور کسی قسم کا انتقام نہ لینے کا اعلان کر دیا۔
طالبان رہنماؤں کی جانب سے جنگجوؤں کو تشدد سے گریز اورشہر سے نکلنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایک بیان میں ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ انتقام نہیں لے رہے، تمام فوجی اور سویلین اہلکار محفوظ رہیں گے۔
عرب ٹی وی سے گفتگو میں طالبان ترجمان نے کہا کہ بزورِ طاقت کابل میں داخل نہیں ہوں گے، چاہتے ہیں کہ افغان دارالحکومت کا کنٹرول پرامن طریقے سے ملے، اس کے لیے چند روز یا ہفتہ بھی لگا تو انتظار کریں گے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ ہم تنہا اور معصوم افغان شہریوں کو زخمی یا قتل نہیں کرنا چاہتے، تاہم ہم نے کسی سیز فائر کا اعلان نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے داخل ہونے کے بعد اشرف غنی کی حکومت اقتدار چھوڑنے پر رضا مند ہو گئی ہے۔
قائم مقام افغان وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ کابل پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے، عبوری حکومت کو اقتدار کی منتقلی پُرامن ماحول میں ہوگی۔
علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیئے جانے کا امکان ہے، طالبان کو اقتدار کی منتقلی کے لیے افغان صدارتی محل میں مذاکرات جاری ہیں، عبداللّٰہ عبداللّٰہ معاملے میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
Comments are closed.