افغانستان میں اپنی نئی حکومت بنانے والے طالبان نے افغانستان میں خواتین کے کھیلوں پر پابندی لگا دی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان خواتین کرکٹ سمیت کھیلوں میں حصہ نہیں لے سکتیں کیونکہ کھیلوں کی سرگرمیاں ان کے لیے مناسب نہیں ہے۔
طالبان کے ثقافتی کمیشن کے نائب سربراہ احمد اللّہ واثق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے لیے کھیلوں کی سرگرمیاں ضروری نہیں ہیں۔
احمد اللّہ واثق نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ خواتین کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی جائے گی کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ خواتین کرکٹ کھیلیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ’کرکٹ میں خواتین کو ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جہاں ان کا چہرہ اور جسم ڈھانپے ہوئے نہ ہوں اور اسلام عورتوں کو اس طرح دیکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔
واضح رہے کہ اس ہفتے کی شروعات میں طالبان نے حکم دیا تھا کہ صرف ایک خاتون ٹیچر طالبات کو پڑھائیں گی۔
طالبان نے کہا تھا کہ نجی افغان یونیورسٹیوں میں پڑھنے والی خواتین کو عبایا اور نقاب لازمی پہننا چاہیے۔
Comments are closed.