روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ طالبان مخالف قوتیں کابل کے شمالی علاقے میں زور پکڑ رہی ہیں، طالبان کا پورے افغانستان پر کنٹرول نہیں ہوا۔
ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرگئی لاروف نے کہا کہ پنچ شیر وادی میں طالبان مخالف قوتوں کے جمع ہونے کی اطلاعات ہیں۔
سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ طالبان مخالف قوتوں کو امر اللّٰہ صالح اور احمد مسعود کی حمایت حاصل ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں جامع اور مشترکہ حکومت کے لیے فریقین مذاکرات کریں۔
دوسری جانب افغانستان کی صورت حال پر پینٹاگون حکام کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے کئی گیٹ کھول دیے گئے ہیں، صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے کابل میں امریکی فوجی موجود ہیں۔
واشنگٹن میں افغان صورتحال پر پینٹاگون حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابل میں امریکی فوج کے 5 ہزار 200 سے زائد اہلکار موجود ہیں، جبکہ کابل ایئرپورٹ کے کئی گیٹ اب کھول دیے گئےہیں۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ کابل سےاب تک 7 ہزار لوگوں کا انخلا کروایا جاچکا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے لیے کابل میں امریکی جنگی طیارے پرواز کرتے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن 11 ستمبر گزرنے کے بعد بھی افغانستان میں موجود رہ سکتے ہیں، کابل میں بحران یقینی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ متعدد ممالک اپنے شہری اور ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو افغانستان سے نکال رہے ہیں۔
Comments are closed.