ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ دوحہ میں طالبان سے دو روزہ مذاکرات واضح اور پیشہ ورانہ تھے، امریکی وفد نے اعادہ کیا طالبان کو انکے اقدامات سے جانچا جائے گا۔
ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران امریکی وفد نے سیکیورٹی، دہشتگردی خطرات، غیر ملکی شہریوں کو محفوظ راستے اور انسانی حقوق پر توجہ رکھی۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی وفد نے افغان معاشرے میں خواتین اور لڑکیوں کے بامقصد کردار پر بھی گفتگو کی، فریقین نے امریکا کی افغان عوام کو براہ راست انسانی امداد کی فراہمی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دوسری جانب طالبان رہنما سہیل شاہین نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان وزیر خارجہ نے امریکی وفد کو افغان سر زمین کسی ملک پر حملے کیلئے استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے، ہم داعش سے آزادانہ طور پر نمٹنے کے قابل ہیں۔
Comments are closed.