یورپین یونین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت جامع اور تمام لسانی و مذہبی گروہوں کی نمائندہ نہیں ہے۔
افغانستان میں طالبان کی نئی عبوری حکومت کے قیام پر یورپین یونین نے ایک بیان کےذریعے اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
یورپین یونین کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ طالبان کے عبوری حکومت میں شامل ناموں پر ابتدائی طور پر تجزیہ کیا گیا۔
یورپین یونین کے ترجمان نے مزید کہا کہ نئی افغان حکومت کی تشکیل نسلی اور مذہبی لحاظ سے جامع اور نمائندہ حکومت نظر نہیں آتی۔
یورپین یونین کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امید تھی کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت ان کے گزشتہ ہفتوں کیئے گئے وعدوں کے مطابق ہو گی۔
Comments are closed.