جمعہ 23؍رمضان المبارک 1444ھ14؍اپریل 2023ء

طاقت کا محور عوام ہیں، جنرل عاصم منیر

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ طاقت کا محور عوام ہیں، آئین کہتا ہے اختیارعوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اِن کیمرا اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی کے اظہار خیال کے بعد آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اختتامی گفتگو  میں کہا کہ  آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کے مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔

آرمی چیف نے 1973ء کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں الحمد للّٰہ کوئی نو گو ایریا نہیں رہا، اس کامیابی کے پیچھے ایک کثیر تعداد شہداء و غازیان کی ہے، شہداء و غازیان نے اپنے خون سے اس وطن کی آبیاری کی، ان میں 80 ہزار سے زائد جوانوں نے قربانیاں پیش کیں، جن میں 20 ہزار سے زائد غازیان اور 10 ہزار سے زائد شہداء کا خون شامل ہے۔

آرمی چیف نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے لیے ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، دہشت گردوں سے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا، ملک میں دائمی قیام امن کیلئے سیکیورٹی فورسز مستعد ہیں، اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر اب ہمارے پاکستان کی بات کرنی چاہیے، پاکستان کے پاس وسائل اور افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے، عوام کے منتخب نمائندے منزل کا تعین کریں، پاک فوج پاکستان کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔

اراکین قومی اسمبلی نے ڈیسک بجا کر اور تالیوں سے آرمی چیف کے خیالات کا خیر مقدم کیا۔

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں، ہمارے شہدا کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا؟ صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے اور فاٹا اصلاحات کے تحت رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں؟

وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو دیے گئے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہوگا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.