اوسلو: ایک نئی تحقیق کے مطابق ماضی میں پھیلنے والے طاعون میں ممکنہ طور پر چوہوں کا اتنا کردار نہیں تھا جتنا بتایا جاتا ہے۔
1347 سے 1353 تک پھیلنے والی اس گلٹی دار وباء سے یورپ میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے جبکہ اس کی متعدد لہریں 19 ویں صدی تک یورپ میں تباہی مچاتی رہیں۔
یرسینا پیسٹِس نامی بیکٹریا اس طاعون کا بنیادی سبب ہے۔ ماضی میں کیے جانے والوں مطالعوں کے مطابق طاعون کے یہ بیکٹیریا پورے برِاعظم میں چوہوں کے سبب پھیلتے تھے۔
تاہم، جرنل پی این اے ایس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت یورپ کی ماحولیاتی صورتحال مخزنوں میں طاعون کی مستقل اور طویل مدتی بقا کو روکتی ہوگی۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق یہ وبائیں جن کی وجہ سے یورپ میں تباہی مچی ان کا سبب ایشیائی مخزن بنے۔ یورپ میں ممکنہ طور پر ’قلیل یا درمیانی مدتی‘ وقتی مخزن بھی ہوتے ہوں گے۔
ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو کے سائنس دانوں سمیت محققین کی ایک ٹیم نے تحقیق میں چین میں طاعون کے مخزن فعال چوہوں سے متعلق ماحولیاتی عوامل کو دریافت کیا۔
بعد ازاں محققین نے ان نتائج کا موازنہ مغربی امریکا میں اس بیماری کے فعال مخزنوں سے کیا اور ماڈلنگ کے طریقے سے جدید اور تاریخی اعتبار سے یورپی طاعون کے مخزنوں کا تعین کیا۔
ان کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ مٹی کی بناوٹ اور چوہوں میں عدم تنوع کا ماحول طویل مدتی طاعون کے لیے سازگار نہیں تھا۔
تحقیق کے اندازے کے مطابق پورے یورپ کا تقریباً 0.6 فی صد حصہ ہی شاید مخزنوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہو۔
Comments are closed.