وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کا بااثر شخص میں ہوں لیکن خود میرے پاس پانی نہیں۔
سکھر میں وفاقی وزیر خورشید شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جسے پانی کم مل رہا ہے، اُسے تھوڑا برداشت کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت سے متعلق سکھر بیراج بریفنگ لینے آیا ہوں، بہت تشویشناک صورتحال ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ 1992ء میں چاروں صوبوں کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا، 2000ء سے اس پر عمل نہیں ہورہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ مسائل پانی کی کمی کے وقت سامنے آتے ہیں، 2010 میں تمام صوبوں کو ملاکر معاہدہ کو فالو کرایا تھا۔
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ مسلسل یہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے آرہے ہیں، 2018 میں ایک سمری بھیجی کہ پانی کو معاہدے کے تحت تقسیم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ نے 32 فیصد، پنجاب نے 29 فیصد شارٹیج اٹھائی، چار فیصد سے پانی کی قلت پوری نہیں ہوتی مگر پانی انصاف کے ساتھ ملنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پانی کی پیمائش میں بھی خدشہ ہے کہ سندھ کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا، امید ہے کہ وفاقی حکومت سے ہمیں پانی کے معاملے پر انصاف ملے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ کوٹری بیراج، لیفٹ بینک کینالز پر پانی کا بہت مسئلہ ہے، نارا کینال پر رینجرز سے درخواست کی ہے کہ چوری روکیں۔
Comments are closed.