وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ سندھ میں بھی دینا چاہتے ہیں، صوبائی حکومت رکاوٹ بنی ہوئی ہے، کیا سندھ کی حکومت کو اس میں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔
شاہ محمود قریشی نے لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ گاہ میں گندا پانی چھوڑ دینا کہاں کی سیاست ہے، جیسے جیسے شعور آئے گا ویسے ویسے تبدیلی آئے گی، سرکاری مشینری بلاول کے تابع ہے، سیاست میں حساب کتاب ہوتاہے، ضرور لیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ ساڑھے تین سال کا ہم سے حساب لے لیں، ہم تیارہیں، ہم یہاں اپنی بات کرنے آئے ہیں، تصادم نہیں کرنے آئے، ہم سیاسی کارکن ہیں ،جنگ تو نہیں کرنی، دونوں قافلے آمنے سامنے آنے کے ڈر سے انتظامیہ کے ہاتھ پاؤں پھولے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2023ء میں سندھ کا نوجوان تبدیلی کا فیصلہ کرچکا ہے،وہ مارچ ضرور کریں ہم تو عوامی رابطہ مہم کر رہے ہیں، آپ پنجاب جارہے ہیں ہم نے روکا ہے ؟ ہمارے سندھ آنے پر آپ کو پریشانی کیوں ہورہی ہے ؟
شاہ محمود نے کہا کہ جلسہ شروع ہونے سے قبل خالی کرسیوں کی فوٹیج بنائی جاتی ہے، آج کے دور میں سچ کو چھپانا کسی کے بس کی بات نہیں، ہم نے سندھ کی حکومت کو توقع سے زیادہ پیسہ دیا ہے،پیپلزپارٹی پیسے کا حساب تو دے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرائن اور روس میں مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے ، دعا ہے بہتری نکل آئے،ہماری آزاد خارجہ پالیسی ہے ،امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ریاض فتیانہ کی تردید آگئی ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی غیرت مند عمران خان کو نہیں چھوڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنا روٹ بدل دیا ہے، نوشہروفیروز، ہالانی، کنڈیارو روٹ سے نکال دیا ہے۔
Comments are closed.