ہفتہ8؍جمادی الاوّل 1444ھ 3؍دسمبر 2022ء

صوبائی اسمبلیاں اسی مہینے توڑ دیں گے، عمران خان

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلیاں اسی مہینے توڑ دیں گے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کے اراکین سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم اسی ماہ صوبائی حکومتوں کو تحلیل کر کے الیکشن کی طرف جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت جنرل الیکشن کی تاریخ دینا چاہتی ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہمارے ارکان الیکشن کی تیاری کریں، الیکشن جب بھی ہوں ، پی ٹی آئی نے تو اب جیتنا ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل کہہ رہے ہیں کہ یہ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جا رہے ہیں، اسحاق ڈار کہہ رہے ہیں کہ میں نے کچھ نہیں کیا، بزنس کمیونٹی کا اعتماد ان لوگوں سے اٹھ چکا ہے، ان کے پاس ملک کی معیشت کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں، ملک کے معاشی حالات تیزی سے نیچے جا رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 75 فیصد پاکستانی کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کرائیں کیونکہ حکومت ناکام ہوگئی ہے، ، میں نے کل ان کو سمجھایا اور پیغام غلط چلا گیا، میرے کل کے بیان سے ان کو غلط فہمی ہو گئی، ان سے بات چیت کس چیز پر ہو گی، ہو ہی نہیں سکتی، ان کا حکومت میں آنے کا مقصد کیا تھا، چوری معاف کرانا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ جنرل مشرف نے ان کو این آر او دیا، ان کے آنے کا مقصد 11 سو ارب کے کیسز معاف کرانے ہیں، اسحاق ڈار نے 5 ملین ڈالر اپنے بچوں کو بھیجے ہیں، ان کا کوئی کارنامہ ہے تو وہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے کیسز معاف کرا لیے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ملک کی ضرورت ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے، سیاسی استحکام آئے گا تب ہی معاشی استحکام آئے گا، الیکشنز اب ملک کی ضرورت ہیں، پی ٹی آئی کی ضرورت نہیں، الیکشن میں تاخیر بھی ہوتی ہے تو ہمیں تو فائدہ ہی فائدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کو لانے والے سہولت کاروں کو نہیں پتہ کہ ملک کہاں جا رہا ہے، سب کو معلوم ہے کہ پی ڈی ایم کے لوگوں نے کیا کرنا ہے، ان کے لوگوں نے ملک سے باہر چلے جانا ہے، نواز شریف کا مفاد پاکستان میں نہیں ہے، وہ اور زرداری ملک کے مفاد میں فیصلے نہیں کرتے، ان کی کوشش یہی ہے کہ اب یہ الیکشن جیت نہیں سکتے تو تاخیر کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ میری پیش گوئی ہے ملک کو تباہی کے دہانے پر چھوڑ کر یہ پھر باہر بھاگ جائیں گے، ہماری حکومت کے آخری ماہ میں 26 فیصد انڈسٹریل گروتھ تھی، آج صفر ہے، کوئی نہیں سمجھتا کہ پاکستان اپنا قرض واپس کر پائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی کے لیے سب نے احتجاج کرنا ہے، ایک ٹوئٹ میں کی گئی تنقید پر اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کی ویڈیو بنا کر اس کے گھر والوں کو دی گئی، میں تو خودکش حملے کے لیے تیار ہو جاؤں گا اگر میرے ساتھ کچھ اس طرح کرے، کون غیرت مند آدمی اس طرح کا ردعمل ظاہر نہیں کرے گا، اعظم سواتی پر کچھ ہوا تو سب ذمے داروں پر ایف آئی آر کریں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ محمود خان مجھے پتہ ہے آپ تو تیار ہیں، پرویز الہٰی نے بھی اختیار دیا ہے، یہ وقت ہے کہ ہم سب حقیقی آزادی کے لیے کھڑا ہو جائیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.