ورلڈ اکنامک فورم کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر صنفی مساوات حاصل کرنے میں مزید 131 برس لگیں گے۔
ورلڈ اکنامک فورم نے آج گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2023 جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئس لینڈ صنفی مساوات کے اعتبار سے سب سے بہترین ملک ہے، آئس لینڈ نے مسلسل 14ویں بار یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔
دیگر ممالک میں ناروے دوسرے، فن لینڈ تیسرے اور نیوزی لینڈ چوتھے نمبر پر ہے۔
سوئیڈن، جرمنی، نکاراگوا، نمیبیا، لتھوانیا اور بیلجیئم بھی 10 ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
گو کہ کسی بھی ملک میں مکمل طور پر صنفی مساوات نہیں ہیں لیکن 10 ممالک کی فہرست میں شامل 9 ملکوں نے خواتین اور مردوں میں امتیازی سلوک پر 80 فیصد قابو پالیا ہے۔
یورپ دنیا کا وہ خطہ ہے جہاں صنفی مساوات سب سے زیادہ ہے، اس کے بعد شمالی امریکا کا نمبر آتا ہے۔
2006 سے 2023 تک کے عرصے میں صنفی مساوات سے متعلق پیشرفت کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ خواتین کو سیاسی طور پر بااختیار بننے میں مزید 162 سال لگیں گے جبکہ معاشی معاملات میں مکمل طور پر حصہ لینے میں خواتین کو 169 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔
Comments are closed.