سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ صدر پاکستان اب پی ٹی آئی کے کارکن نہیں وہ صدر پاکستان ہیں، انہیں پاکستان کی ترجمانی کرنی چاہیے۔
سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماہ رمضان میں 23 مارچ کو آرڈیننس جاری کیا گیا ہے، اس کے تحت دکاندار اشیائے خورونوش کی مقررہ قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنائیں ورنہ ان اشیاء کو ضبط کرکے اسی وقت حکومتی نرخ پر فروخت کردی جائیں گی اور انکے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، منافع خوروں پر صرف جرمانے نہیں بلکہ انہیں سزائیں بھی دینا شروع کردی ہیں، منافع خوری ناقابل برداشت ہے۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں بلاول بھٹو نے دنیا کے سب سے بڑے دل کے امراض کے اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا، جوہر فلائی اور کو عوام کے لیے کھولا گیا، ہم خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔
بلدیاتی الیکشن سے متعلق انہوں بتایا کہ حکومت سندھ نے الیکشن کمیشن کو خط ارسال کردیا ہے الیکشن کمیشن کو بتایا گیا ہے کہ کئی ماہ گزر جانے کے بعد مخصوص نشستوں کے انتخابات نہیں ہو سکے ہیں جس کے باعث چیئرمین و وائس چئیرمین کے انتخابات التواء کا شکار ہیں اور بلدیاتی نمائندگان حلف نہیں لے سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ماہ مبارک میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو لے کر ابھی تک منافع خور فائدہ اٹھاتے ہیں اس کا نقصان عام آدمی کو ہوتا ہے ماضی میں پرائس کنٹرول کا میکنیزم بہت سادہ تھا، اس مرتبہ یقینی بنایا جائے گا کہ سرکاری نرخ پر ہی تمام اشیاء فروخت ہوں کوئی بھی دکاندار طے شدہ ریٹ سے تجاوز کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئے آرڈیننس کے تحت ہم نے قانون کو تبدیل کیا ہے بڑے جرمانے لگائے جائیں گی، دکان کو سیل اور ٹھیلوں کو ضبط کیا جا سکے گا ضبط کی گئی اشیاء آکشن کرنے کا آرڈیننس پاس کیا گیا ہے، اس آرڈیننس کے تحت پرائس انسپکٹر کے اختیارات کمشنر، ڈپٹی کمشنر کے علاوہ دیگر 98 افسران کو دیے گئے ہیں۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اسی طرح سندھ کے دیگر اضلاع میں افسران کو یہ اختیارات دیے ہیں اس قانون میں سیکشن 5 اے ہے جو اختیار دیتا ہے کہ آپ قیمتوں کو چیک کر سکتے ہیں، اشیاء ضبط بھی کی جا سکتی ہیں، کل میں نے خود مختلف مقامات کا دورہ کیا، بچت بازار میں قیمتیں کنٹرول ہیں لیکن عام مارکیٹس میں ان ریٹس کو فالو نہیں کیا جا رہا تھا، پاک کالونی میں میں نے عام آدمی بن گر گیا وہاں کیلے کا ریٹ پوچھا تو اس نے دو سو روپے درجن بتایا اسی وقت وہ مال ضبط کیا گیا اور اس کو گورنمنٹ ریٹ پر آکشن کیا گیا یہ ڈر خوف اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس معاملے کو ٹھیک کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے شہریوں سے گزارش ہے جو شخص سرکاری نرخ پر اشیاء فروخت نہیں کر رہا اس کی شکایت کریں ہم ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے سندھ کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ آٹے کی مد میں دو، دو ہزار روپے دیے جائیں گے یہ رقم 78 لاکھ خاندانوں میں بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت دی جائے گی رقم ادائیگی بدھ سے شروع ہوجائے گی، پہلے فیز میں 38 لاکھ لوگوں کو رقم فراہم کی جائے گی بقیہ 40 لاکھ افراد کو دو یا تین اپریل سے رقم کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں لوگ جلسوں میں لگے ہوئے ہیں، ریلیف کے کاموں میں پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کام کر رہی ہے، عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے سب کو مل بیٹھنے کی ضرورت ہے عمران خان نہیں چاہتے کہ لوگوں کے مسائل حل ہوں۔
ایک اور سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب ممبران قومی اسمبلی کو گرفتار کیا جا رہا تھا کبھی عارف علوی کو خیال آیا کہ خط لکھ لیں کیا آج ہی ان کے پاس لیپ ٹاپ آیا ہے اصول کی بات تو پھر سب کے لیے ایک ہونی چاہیے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ ہے تو کارروائی میں کسی کو روڑے اٹکانے نہیں چاہئیں، ہاں بغیر کسی شکایت کے کارروائی نہیں ہونے چاہیے۔ عارف علوی پاکستان کے ترجمان ہیں، انہیں پاکستان کی ترجمانی کرنی چاہیے پی ٹی آئی کی نہیں۔
Comments are closed.