best really free hookup sites best hookup subredduts boyne tannum hookup rules secure hookup site curvy hookup casusl hookup review

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

صدر پوتن کی مبینہ گرل فرینڈ جن کو روس کی ’خفیہ خاتون اول‘ کہا جاتا ہے

علینا کبائیوا: صدر پوتن کی مبینہ گرل فرینڈ جنھیں روس کی ’خفیہ خاتون اول‘ بھی کہا جاتا ہے

علینا کبایوا

،تصویر کا ذریعہSASHA MORDOVETS/GETTY IMAGES

’ہر خاندان میں جنگ کی ایک کہانی ہوتی ہے۔ اور ہمیں ان کہانیوں کو بھولنا نہیں چاہیے بلکہ اپنی اگلی نسل کو اس بارے میں بتانا چاہیے۔‘

یہ کہنا ہے علینا کبائیوا کا جنھیں روس کی ’خفیہ خاتون اول‘ کہا جاتا ہے۔ یوکرین میں روسی مداخلت کے بعد سے وہ خبروں میں آ رہی ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ نے صدر ولادیمیر پوتن کے قریبی حلقے کے لوگوں پر پابندیاں عائد کی ہیں اور ان میں پوتن کی بیٹیاں بھی شامل ہیں۔ لیکن تاحال علینا پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔

وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے پوتن کی مبینہ ’گرل فرینڈ‘ اور سابق اولمپک جمناسٹ علینا پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنایا تھا مگر آخری لمحے پر ایسا نہ ہوسکا۔

خیال ہے کہ اگر ایسا کیا گیا تو پوتن اسے خود پر ذاتی حملہ تصور کریں گے اور اس سے امن کی بحالی کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تاہم وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے سوموار کے دن بریفنگ کے دوران اس بات کی تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکہ جان بوجھ کر روس کے صدر کی مبینہ گرل فرینڈ پر پابندیاں نہیں لگا رہا ہے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ روسی رہنما اور سابق جمناسٹ علینا کے خلاف اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی تو انھوں نے جواب دیا کہ امریکہ مسلسل پابندیوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

علینا کبایوا

،تصویر کا ذریعہReuters

علینا کبائیوا کون ہیں؟

علینا ایک جمناسٹ رہ چکی ہیں جنھوں نے 2004 کے ایتھنز اولمپکس میں گولڈ میڈل بھی جیتا تھا۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں باقاعدہ جمناسٹکس کا آغاز کیا اور 1998 میں پہلا ورلڈ ٹائٹل جیتا۔

اس کے بعد انھوں نے 2001 اور 2002 میں یورپی چیمپیئن شپس میں کئی میڈلز جیتے۔ 2003 میں بھی انھوں نے کئی ورلڈ ٹائٹل حاصل کیے۔ ان پر ایک بار ڈوپنگ کیس بھی چلا لیکن ان کو اس معاملے میں کوئی نقصان نہیں اٹھانا پڑا۔

سال 2005 میں علینا نے روس کی سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور یہی وہ وقت تھا جب ان کا نام روسی صدر پوتن سے جوڑا جانے لگا۔

وہ یونائیٹڈ روس پارٹی کی جانب سے روسی ڈوما، یعنی روس کی پارلیمان کے ایوان زیریں، کی منتخب رکن بھی بنیں۔ 2014 میں ان کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ وہ ان چند کھلاڑیوں میں شامل تھیں جنھوں نے سوچی اولمپکس میں اولمپک ٹارچ اٹھائی۔

علینا کبایوا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

علینا صرف کھیل اور سیاست میں ہی ملوث نہیں بلکہ روس کی سرکاری نیشنل میڈیا گروپ کی بھی سربراہی کرتی رہی ہیں۔ ماسکو ٹائمز کے مطابق ان کا نام اس گروپ کی ویب سائٹ سے اس وقت ہٹا لیا گیا تھا جب اپریل میں یہ واضح ہوا کہ یوکرین جنگ کے معاملے پر مغربی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

ماسکو ٹائمز کی ہی خبر کے مطابق سوئٹزرلینڈ، امریکہ اور یورپی حکام نے وال سٹریٹ اخبار کو بتایا کہ 2015 میں علینا نے بچے کی پیدائش کے لیے سوئٹزرلینڈ کا سفر کیا تھا۔ سال 2019 میں علینا نے جڑواں بچوں کو ماسکو میں جنم دیا۔

صدر پوتن نے اس خبر کی کبھی تصدیق نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے

ماسکو کے فیسٹیول میں شرکت

ماسکو ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق علینا کبائیوا گذشتہ ہفتے کو روس کے دارالحکومت میں ایک میلے میں شریک ہوئیں۔ وہ جمناسٹکس کی ایک نمائش کے لیے آئی تھیں، جو مئی میں روس کے یوم فتح کے موقع پر نشر کی جانی ہے۔

علینا کبایوا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

اس دوران انھوں نے کہا کہ ’ہر خاندان میں جنگ کی ایک کہانی ہوتی ہے اور ہمیں ان کہانیوں کو نہیں بھولنا چاہیے بلکہ اپنی آنے والی نسلوں کو سنانا چاہیے۔‘

انھوں نے یوکرین پر روسی حملے پر ہونے والی تنقید اور روسی جمناسٹس، ججز اور کوچز پر بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سے صرف ہماری جیت ہو گی۔‘

ڈیلی میل کی خبر کے مطابق علینا کی اس پروگرام میں شرکت کے بعد ان افواہوں نے دم توڑ دیا جن کے مطابق کہا جا رہا تھا کہ وہ سوئٹزرلینڈ یا سائبیریا کے کسی بنکر میں چھپی ہوئی ہیں۔

اس پروگرام میں سینکڑوں بچوں نے شرکت کی اور اس دوران ‘Z’ یا زی کا نشان بھی دکھایا گیا جو یوکرین پر روس کے حملے کی حمایت کی علامت بن گیا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.