صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے کرپٹ افسر کو نوکری سے نکالنے کی سزا برقرار رکھی ہے۔
نیب افسر فہیم اللہ نے خفیہ سرکاری معلومات غیر قانونی طور پر مطلوب ملزم کو فراہم کیں، جس کی بنیاد پر ایک مطلوب شخص گرفتاری سے بچ کر فرارہوگیا۔
صدر مملکت نے اس حوالے سے کہا کہ کرپٹ افراد کو صرف نوکری سے نکالنے کی سزا کافی نہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے نیب کرپٹ حکام اور کیس میں شامل دیگر افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب عدالت کی مدد سے کیس میں ملوث تمام افراد کو سزا دلوائے۔
اعلامیے کے مطابق نیب نے سابقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب سکھر فہیم اللہ کو سروس سے نکالنےکی سزا دی تھی۔
فہیم اللہ نے وارنٹ گرفتاری کی معلومات سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوراک لاڑکانہ رفیق راجپر کو دیں، جو نیب کو خوراک کیس میں مطلوب تھے۔
اعلامیے کے مطابق انکوائری کے بعد فہیم اللہ کے خلاف الزامات ثابت ہوئے، جس پر انہیں نیب نے نوکری سے نکالنے کی سزا دی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ کرپٹ افسر نے سزا کےخلاف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے پاس اپیل دائر کررکھی تھی۔
Comments are closed.