صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 دستخط کیے بغیر واپس بھیج دیا۔
عارف علوی کا کہنا ہے کہ قانون سازی کی اہلیت، بل کی درستگی کا معاملہ اعلیٰ ترین عدالتی فورم کے سامنے زیرسماعت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ معاملہ زیر سماعت ہونے کے احترام میں بل پر مزید کوئی کارروائی مناسب نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ قومی اسمبلی نے بعض ترامیم کے ساتھ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء کی منظوری دی تھی، جس کے بعد سینیٹ میں بھی پیش کرنے کے بعد اسے منظور کرلیا گیا تھا۔
گزشتہ دنوں بھی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 نظرثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا تھا، اس کے بعد حکومت نے بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے دوبارہ منظور کروالیا تھا، اب یہ بل 20 اپریل کو خود ہی ایکٹ بن جائے گا۔
Comments are closed.