گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے رابطہ کیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ صدر مملکت فوری رینجرز کی نفری گورنر ہاؤس بھجوائیں۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس پر پنجاب پولیس کے ذریعے غنڈوں نے قبضہ کر لیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اجازت کے بغیر گورنر ہاؤس میں سیکڑوں پولیس اہلکار بھیجے گئے، گورنر ہاؤس پر انتظامی طور پر آئین شکنی کی گئی۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس میں ہونے والی آج کسی سرگرمی کو گورنر کی اجازت حاصل نہیں ہے۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس لاہور میں آج حمزہ شہباز وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھائیں گے۔
اس موقع پر گورنر ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات اور سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
مال روڈ پر گورنر ہاؤس آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں، واٹر کینن بھی گورنر ہاؤس کے باہر موجود ہے۔
نو منتخب وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کی تقریب کے سلسلے میں گورنر ہاؤس، وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ سمیت شہر بھر کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
سی سی پی او لاہور نے گورنر ہاؤس، سی ایم سیکریٹریٹ اور اطراف میں سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سی سی پی او لاہور کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امن و امان برقرار رکھنا اور شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گورنر ہاؤس آنے والے مہمانوں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، غیر متعلقہ شخص یا گاڑی کو گورنر ہاؤس میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اُدھر گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے سردار عثمان بزدار کا استعفیٰ آئینی اعتراض لگا کر مسترد کر دیا ہے۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے عثمان بزدار کا استعفیٰ مسترد کر کے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کو گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا خط موصول ہو گیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے تصدیق کی ہے کہ گورنر کا مراسلہ انہیں موصول ہو گیا ہے۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ آرٹیکل 130 کے سب سیکشن 8 کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔
خط میں گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عثمان بزدار نے استعفیٰ گورنر کے نام دیا ہی نہیں، انہوں نے استعفیٰ وزیرِاعظم کے نام دیا جو آئینی طور پر غلط ہے۔
Comments are closed.