نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے جس دن ٹوئٹ کیا، ہم نے اس دن قانونی پوزیشن واضح کر دی تھی، صدر جب تک منصب پر ہوں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تمام شیڈول اپنی ویب سائٹ پر ڈال دیا ہے، ہم نے آئین کا حلف لیا ہے، اپنے آئین کی پاسداری کریں گے، انتخابات کرانے کے لیے ایک آئینی ادارہ الیکشن کمیشن موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون میں لکھا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو مہم کے لیے 54 دن دیے جائیں گے، صاف شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری حکومت میں جو ہوتا ہے ہم اس کے ذمے دار ہیں، کوئی ملک مہنگا تیل خرید کر سستا نہیں بیچ سکتا، مہنگائی ایک حقیقت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اپنے خیالات پیش کرنے کی آزادی ہے، ہمارے کوئی سیاسی دشمن نہیں ہیں، کوئی سیاسی دوست نہیں ہیں، ہم کسی سیاسی جماعت کے حق اور مخالفت میں نہیں ہیں، اگر کسی کے خلاف قانون، ادارے، عدالتیں کوئی قدم اٹھاتی ہیں تو روکیں گے نہیں، ہماری حکومت قوم کا پیسہ ضائع نہیں کرے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جڑانوالہ والے واقعات اچانک رونما نہیں ہوتے، اس کی ایک تاریخ ہے، جڑانوالہ واقعے میں ملوث لوگوں کو سزائیں ہوں گی، معاشرے میں عدم اعتماد کا کلچر ایک دن میں نہ پیدا ہوا ہے نہ ختم ہو گا۔
بٹگرام کے چیئر لفٹ واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہمارے جوانوں نے پیشہ وارانہ انداز میں بہادری سے بچوں کو ریسکیو کیا۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے بھی بہادری کا مظاہرہ کیا اور بچوں کو ریسکیو کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کو مقامی نوجوانوں کی بہادری کا ادراک ہے، انوار الحق کاکڑ مقامی نوجوانوں کی خدمات کا اعتراف کریں گے۔
Comments are closed.