پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے آرمی چیف کی تقرری پر صدر سے مل کر کھیلنے کا فیصلہ کرلیا۔
عمران خان نے کہا کہ صدر اور میں نے فیصلہ کیا ہے ہم قانون کے اندر رہ کر کھیلیں گے، جو بھی کریں گے آئین اور قانون کے بیچ میں رہے گا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صدر عارف علوی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں، صدر عارف علوی اہم تعیناتی کی سمری پر مجھ سے مشورہ کریں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف کی نیت پر شک کرتا ہوں، میرا کیا تعلق کہ کون آرمی چیف بنے جو میرٹ پر بہترین ہے اسے بنا دو۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے کون سے اپنے کرپشن کیسز ختم کرنے ہیں یا الیکشن جیتنے کیلئے ان کی مدد چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت سے بزنس کا اعتماد اٹھ گیا ہے، نواز شریف جسے بھی آرمی چیف چنے گا وہ پہلےدن سے متنازع ہو جائے گا، نواز شریف امید کر رہا ہے ایسا آدمی لاؤں گا جو عمران خان، پی ٹی آئی کو کیسے ختم کرے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان 88 فیصد رسک پر چلا گیا ہے، انہوں نے ایسا قانون بنا دیا کہ وائٹ کالر کرائم کرنے والوں کو پکڑا نہیں جا سکے گا، عوام کا سمندر بتائے گا پاکستان اس لیے نہیں بنا تھا کہ چھوٹا سا ٹولہ قانون سے بالا ہو جائے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اس صورتحال کا ایک ہی حل ہے کہ صاف اور شفاف الیکشن، قانون کی حکمرانی کے بغیر پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں، سیاسی استحکام سے ہی ملک کو بچایا جا سکتا ہے، سیاسی استحکام ہوگا تو معشیت اٹھے گی۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن اس لیے نہیں ہو رہے کہ چوروں کو ڈر ہے الیکشن ہوا تو ہار جائیں گے، الیکشن بھی ہوگئے تو یہ تحریک نہیں رکے گی، ہم انصاف چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری موصول ہوچکی ہے اور کسی بھی وقت اس سمری پر فیصلہ متوقع ہے۔
Comments are closed.