پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت کے باوجود آج بھی رہائی نہیں ہوسکی ہے۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمانتی مچلکے جمع نہ ہونے کے باعث آج پرویز الہٰی کی رہائی ممکن نہیں، پرویز الہٰی کی دوبارہ گرفتاری کےلیے پہنچی اینٹی کرپشن ٹیم بھی واپس چلی گئی۔
چوہدری پرویز الہٰی کو منی لانڈرنگ کے کیس میں ضمانت پر رہائی کے احکامات ملے تھے۔
بینکنگ جرائم کورٹ کے جج اسلم گوندل نے فیصلہ سنایا تھا، عدالت نے پرویز الہٰی کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ 20 جون کو اینٹی کرپشن عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کی تھی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 20 جون کو ہی پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا نیا مقدمہ درج کیا تھا۔
ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ یکم جون کو چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور میں ان کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا، انہیں اینٹی کرپشن پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الہٰی کے خلاف اینٹی کرپشن میں سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے الزام پر مقدمہ درج ہے، ان کے خلاف لاہور کے تھانے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر تشدد کا مقدمہ بھی درج ہے۔
Comments are closed.