بیج، جن میں السی اور تل کے بیج شامل ہیں انسانی صحت کے لیے مطلوب اہم غذائی اجزا رکھتے ہیں جن کے استعمال سے ناصرف مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ کئی بیماریوں کے خطرات کم اور علاج ممکن ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بیج غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ فائبر کا بھی بہترین ذریعہ ہیں، مختلف بیجوں میں صحت مند فیٹ جیسے کہ پولی سیچوریٹڈ اور مونو سیچوریٹڈ فیٹ پایا جاتا ہے، اِن میں بہت سے اہم وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈینٹ بھی موجود ہوتے ہیں۔
بیجوں کو اگر غذا کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ بلڈ شوگر، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
اس رپورٹ میں آپ جان سکیں گے کہ صحت پر حیرت انگیز فوائد رکھنے والے بیجوں میں سے پانچ ایسے کونسے بیج ہیں جو مجموعی صحت کے لیے ناگزیر ہیں۔
السی کے بیج
السی کے بیج، فلیکس سیڈز کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، یہ فائبر اور اومیگا 3 چکنائی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، اِن میں خاص طور پر الفا لینولینک ایسڈ (ALA) بھی پایا جاتا ہے جو کہ صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے۔
السی میں اومیگا 3 بیج کے ریشے دار بیرونی خول میں موجود ہوتا ہے جسے انسان آسانی سے ہضم نہیں کر پاتا لہٰذا، اگر آپ اپنے اومیگا 3 کی سطح کو بڑھانا چاہتے ہیں تو بہتر ہے کہ فلیکس کے بیج پیس کر اِن کا پاؤڈر بنا کر پانی کے ساتھ کھائیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق 1 اونس (28 گرام) فلیکس سیڈ غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں۔
السی کے ایک اونس میں 152 کیلوریز، 7.8 گرام فائبر، 5.2 گرام پروٹین، 2.1 گرام مونو سیچوریٹڈ فیٹ، 6.5 گرام اومیگا 3، 1.7 گرام اومیگا 6، 35 فیصد مینگنیز 31فیصد تھامین (وٹامن B1)، 28فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
السی کے بیجوں میں متعدد مختلف پولی فینول بھی موجود ہوتے ہیں، خاص طور پر lignansجو جسم میں اہم اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔
السی کے بیجوں میں موجود فائبر اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں اور دل کی بیماری کے دیگر خطرے والے عوامل کو بھی روکتے ہیں۔۔
السی کے بیج بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتے ہیں،11 مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ فلیکس سیڈز بلڈ پریشر کو کم کر سکتے ہیں خاص طور پر جب 12 ہفتوں تک ان کا استعمال لگاتار کیا جائے۔
السی کے بیج کھانے سے چھاتی کے کینسر میں مبتلا خواتین میں ٹیومر کی نشوونما کے امکانات کو کم کیا جا سکتا ہے اور دیگر کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
دل کی بیماریوں اور کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے علاوہ، فلیکس سیڈز ذیابطیس کے خطرے کو بھ کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
چیا سیڈز (تخمِ داؤدی)
چیا سیڈز، فلیکس سیڈز سے بہت ملتے جلتے ہیں کیونکہ یہ فائبر اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کے ساتھ ساتھ بہت سے دیگر غذائی اجزاء کے بھی اچھے ذرائع ہیں۔
چیا سیڈز کے ایک اونس (28 گرام) میں 137 کیلوریز، 10.6 گرام فائبر، 4.4 گرام پروٹین، 0.6 گرام مونو سیچوریٹڈ فیٹ، 4.9 گرام اومیگا 3 فیٹ، 1.6 گرام اومیگا 6، 15 فیصد تھامین (وٹامن B1)، 30 فیصد میگنیشیم اور 30 فیصد مینگنیز پایا جاتا ہے۔
flaxseeds کی طرح chia کے بیجوں میں بھی متعدد اہم اینٹی آکسیڈینٹ جیسے کہ پولیفینول پائے جاتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ چیا کے بیج کھانے سے خون میں ALA بڑھ سکتا ہے، ALA ایک اہم اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہے جو سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ایک اور تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بلڈ شوگر کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ چیا کے بیج بھوک کو بھی کم کر سکتے ہیں۔
چیا کے بیج دل کی بیماری کے خطرے والے عوامل کو بھی کم کرتے ہیں۔
ٹائپ 2 ذیابطیس والے 20 افراد کے ایک مطالعہ سے پتہ چلا ہے کہ 12 ہفتوں تک روزانہ 37 گرام چیا کے بیج کھانے سے بلڈ پریشر اور کئی اشتعال انگیز کیمیکلز کی سطح کم ہو جاتی ہے۔
تل کے بیج
تل کے بیج عام طور پر ایشیا میں استعمال کیے جاتے ہیں اور مغربی ممالک میں یہ پیسٹ کی شکل میں استعمال ہوتے ہیں۔
دوسرے بیجوں کی طرح، ان میں بھی بھرپور غذائیت پائی جاتی ہے۔
ایک اونس (28 گرام) تل کے بیجوں میں 160 کیلوریز، 3.3 گرام فائبر، 5 گرام پروٹین، 5.3 گرام مونو سیچوریٹڈ فیٹ، 6 گرام اومیگا 6 فیٹی ایسڈ، 57 فیصد کوپر، 34 فیصد مینگنیز اور 25 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
flaxseeds کی طرح، تل کے بیجوں میں بھی بہت سے lignans ہوتے ہیں، خاص طور پر ایک جسے سیسمین کہتے ہیں، درحقیقت، تل کے بیج lignans کا سب سے مشہور غذائی ذریعہ ہیں۔
کدو کے بیج
کدو کے بیج، بیجوں کی سب سے زیادہ کھائی جانے والی اقسام میں سے ایک ہیں اور یہ فاسفورس، مونو سیچوریٹڈ چکنائی اور اومیگا 6 کا اچھا ذریعہ ہیں۔
کدو کے بیجوں کی 1 ونس (28 گرام) مقدار میں 151 کیلوریز، 1.7 گرام فائبر، 7 گرام پروٹین، 4 گرام مونو سیچوریٹڈ فیٹ، 6 گرام اومیگا 6، 42 فیصد مینگنیز، 37 فیصد میگنیشیم اور 33 فیصد فاسفورس پایا جاتا ہے۔
کدو کے بیج بھی فائٹوسٹیرول کے اچھے ذرائع ہیں جو پودوں کے مرکبات سے حاصل ہوتے ہیں اور خون میں کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
8,000 سے زائد افراد پر مشتمل ایک مشاہدے سے پتہ چلا ہے کہ جن لوگوں نے کدو اور سورج مکھی کے بیجوں کا زیادہ استعمال کیا ان میں چھاتی کے کینسر کا خطرہ نمایاں طور پر کم دیکھا گیا۔
بچوں پر کی گئی ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ کدو کے بیج پیشاب میں کیلشیم کی مقدار کو کم کرکے مثانے کی پتھری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
سورج مکھی کے بیج
سورج مکھی کے بیجوں میں اچھی مقدار میں پروٹین، مونو سیچوریٹڈ فیٹس اور وٹامن ای پایا جاتا ہے۔
ایک اونس (28 گرام) سورج مکھی کے بیجوں میں 164 کیلوریز، 2.4 گرام فائبر، 5.8 گرام پروٹین، 5.2 گرام مونو سیچوریٹڈ فیٹ، 6.4 گرام اومیگا 6، 47 فیصد وٹامن ای، 27 فیصد مینگنیز اور 23 فیصد میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔
سورج مکھی کے بیج درمیانی عمر اور بوڑھے لوگوں میں سوزش کی شکایت کو دور کرتے ہیں، یہ بیج دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
6,000 سے زائد رضاکاروں پر کی گئی ایک تحقیق کے نتیجے کے مطابق گری دار میوے اور بیجوں کا زیادہ استعمال سوزش میں کمی سے منسلک ہے۔
خاص طور پر سورج مکھی کے بیجوں کا ہفتے میں پانچ سے زیادہ بار استعمال C-reactive پروٹین (CRP) کی کم سطح سے منسلک تھا، جو سوزش میں ملوث ایک اہم کیمیکل ہے۔
خلاصہ:
بیج صحت مند چکنائی، پودوں سے حاصل ہونے والی پروٹین، فائبر اور اینٹی آکسیڈینٹ پولیفینول کے بہترین ذرائع ہیں۔
مزید برآں، یہ بعض بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں خاص طور پر بعض بیجوں میں موجود lignans کولیسٹرول اور کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
سلاد، دہی، دلیا اور اسموتھیز میں بیجوں کو شامل کر کے استعمال کرنا انتہائی آسان طریقہ ہے۔
Comments are closed.