شین وارن کی موت کے بعد ان کے غمزدہ اہلِ خانہ نے خاموشی توڑ دی اور پہلا بیان جاری کر دیا۔
لیجنڈری آسٹریلین کرکٹر کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے اہلِ خانہ نے اس معاملے کو اپنے لیے نہ ختم ہونے والا ایک ڈراؤنا خواب قرار دے دیا۔
شین وارن کے اہلِ خانہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں ان کے والدین، بھائی، بچوں اور سابقہ اہلیہ نے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 مارچ 2022 کی رات کو ان کے لیے کبھی نہ ختم ہونے والا ایک ڈراؤنا خواب شروع ہوا ہے، یہ وہ تاریخ جس دن ایک بیٹا اپنے والدین، باپ اپنے بچوں اور بھائی اپنے بھائی سے بچھڑ گیا۔
والدین کا کہنا تھا کہ اپنے غم کو بیان کرنے کے لیے موزوں الفاظ لانا بھی ہمارے لیے ناممکن کام ہے اور شین کے بغیر مستقبل دیکھنا ناقابلِ تصور ہے۔
شین وارن کی سب سے بڑی بیٹی نے والد کے ساتھ اپنی یادوں کا ذکر کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ہم دونوں میں کافی چیزیں مشترک تھیں اور میں ہمیشہ ان کے ساتھ مذاق کیا کرتی تھی کہ ’میں آپ کی خصوصیات لے کر آئی ہوں اور یہ مجھے کتنا پریشان کرتی ہیں۔‘
اس نے تحریر کیا کہ ’میں ہمیشہ آپ کو یاد کرتی رہوں گی میں خوش قسمت ہوں کہ آپ کو ہمیشہ اپنا والد کہوں گی۔‘
شین وارن کے بیٹے نے تحریر کیا کہ ان کا خیال ہے کہ کوئی بھی چیز ان کے دل میں پیدا ہونے والے اس خلا کو پر نہیں کرسکے گی۔
اس کا کہنا تھا کہ پوکر کی ٹیبل پر بیٹھنا، گالف کورس میں چہل قدمی کرنا اور پیزا کھانا کبھی اب اس طرح سے نہیں ہوگا۔
شین کے بیٹے نے والد کے لیے تحریر کیا کہ ’آپ ہمیشہ مجھے خوش دیکھنا چاہتے تھے، میں خوش رہنے کی کوشش کروں گا۔‘
ان کی سب سے چھوٹی بیٹی نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ میں آپ کا ہاتھ تھاموں اور کہوں کہ ابا! سب کچھ ٹھیک ہونے والا ہے۔‘
خیال رہے کہ 4 مارچ کو 52 سالہ شین وارن دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔
اس حوالے سے کرکٹر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شین وارن تھائی لینڈ کے وِلا میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، ان کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا تھا۔
Comments are closed.