چین میں شیشاپنگما چوٹی پر حادثے کے بعد پاکستانی کوہ پیما 14ویں سمٹ سے محروم ہوگئے، چینی حکام نے پہاڑ کو کوہ پیمائی کےلیے بند کردیا۔
شیشاپنگما پر 2 روز قبل برفانی تودا گرنے سے 4 کوہ پیما ہلاک ہوئے تھے، حادثے کے وقت سرباز خان اور نائلہ کیانی ٹاپ سے 400 میٹر کی دوری پر تھے۔
حادثے کے بعد سرباز اور نائلہ فوری بیس کیمپ پہنچ گئے تھے، شہروز کاشف کو اگلے روز سمٹ کرنا تھا، پروگرام منسوخ کردیا۔
حادثے کے بعد چینی حکام نے پہاڑ کو کوہ پیمائی کے لیے بند کردیا، شہروز کاشف نے کہا ہے کہ شیشاپنگما سمٹ نہ کرنے کا دکھ ضرور مگر حادثے میں دوستوں کو کھونے کا غم زیادہ ہے۔
نائلہ کیانی کا کہنا تھا کہ7 اکتوبر کو شیشاپنگما پر تودا گرنے کے 2 واقعات ہوئے تھے، ساتھیوں کی ہلاکت کے بعد ہمارا سمٹ کرنے کا کوئی جواز نہ تھا۔
سمٹ منسوخ ہونے کے بعد شہروز کاشف اور سرباز خان ممکنہ ریکارڈز سے محروم ہوئے ہیں، شیشاپنگما سر کرکے سرباز 8 ہزار میٹر کی تمام 14 چوٹیاں سر کرنیوالے پہلے پاکستانی بن جاتے۔
شہروز کاشف اس پہاڑ کو سر کرکے 14 ’ایٹ تھاوزنڈرز‘ سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیماء بن جاتے، سرباز اور شہروز 14 میں سے 13 آٹھ ہزار میٹر کی چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔
Comments are closed.