- مصنف, باسیلیا روکنگا اور منصور ابوبکر
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 34 منٹ قبل
نائجیریا کی ایک یونیورسٹی میں چڑیا گھر کے رکھوالے کو اُس شیر نے ہی ہلاک کر دیا جس کی وہ تقریباً ایک دہائی سے دیکھ بھال کر رہا تھا۔اوبافیمی اوولوو یونیورسٹی (او اے یو) نے ایک بیان میں کہا کہ چڑیا گھر کے انچارج اولابودے اولاوی پر شیر نے اُس وقت حملہ کیا جب وہ اسے کھانا کھلا رہے تھے۔یونیورسٹی نے مزید کہا کہ ان کے ساتھی انھیں بچانے میں ناکام رہے کیونکہ شیر نے انھیں شدید زخمی کر دیا تھا۔ جب تک انتظامیہ نے شیر کو بے ہوش کیا تب تک بہت دیر ہو چُکی تھی۔ویٹرنری ٹیکنالوجسٹ اولاوی نو سال قبل کیمپس میں شیروں کی پیدائش کے بعد سے ان کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔
یونیورسٹی ترجمان ابیودون اولاریواجو کا کہنا ہے کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ نر شیر نے اسی شخص کو ہلاک کر دیا جو ایک لمبے عرصے سے اسے کھانا کھلا رہا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں اس نر شیر کی جانب سے کبھی بھی کوئی ایسا اشارہ نہیں ملا تھا کہ جس کی وجہ سے پتا چل سکا ہو کہ وہ حملہ کرنے والا ہے۔‘نائجیریا کے شہری سوشل میڈیا پر جنوب مغربی ریاست اوسن کی یونیورسٹی میں ہونے والے حملے کی تصاویر شیئر کر رہے ہیں۔یونیورسٹی انتظامیہ اس واقعے کے بعد سے صدمے کی حالت میں ہے اور ایک وفد مسٹر اولاوی کے اہلخانہ کے پاس تعزیت کے لیے گیا ہے۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایڈیبائیو سیمون بامیرے نے کہا کہ وہ اس واقعے سے ’افسردہ‘ ہیں اور انھوں نے اس کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔سٹوڈنٹس یونین کے رہنما عباس اکنریمی نے نائجیریا کے وینگارڈ اخبار کو بتایا کہ یہ حملہ ’انسانی غلطی‘ کی وجہ سے ہوا کیونکہ چڑیا گھر کا رکھوالا شیروں کو کھانا کھلانے کے بعد دروازہ بند کرنا بھول گئے تھے۔انھوں نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اولاوی کو ایک اچھے اور عاجز انسان کے طور پر خراج تحسین پیش کیا۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.