اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری پر عمران خان کے مبینہ قتل کے الزام میں گرفتار سربراہ عوامی مسلم لیگ، سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے درخواستِ ضمانت پر کچھ دیر قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شیخ رشید کو رہا کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
اس سے قبل دورانِ سماعت شیخ رشید کے وکیل سلمان اکرم راجہ، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر خان جدون اور ایس ایچ او آبپارہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سلمان اکرم راجہ نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست ہے، ایڈیشنل سیشن جج صاحب نے ایک الزام کی بناء پر ضمانت خارج کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ الزام کیا لگایا گیا ہے؟
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نیوز چینل پر بیان دکھایا گیا جس کی بنا پر مقدمہ درج کیا گیا، شیخ رشید اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہیں، ضمانت مسترد ہونے کی وجوہات لکھی گئی ہیں، وجوہات میں کہا گیا ہے کہ ضمانت ہوئی تو باہر آ کر وہ دوبارہ ایسا بیان دے سکتے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ شیخ رشید نے الزام کیا لگایا ہے؟ کسی نیوز چینل پر بیان دیا ہے؟
شیخ رشید کے وکیل نے بتایا کہ جی انہوں نے ایک بیان دیا جو نیوز چینلز پر نشر ہوا، شواہد میں ایسا کچھ نہیں کہ بیان سے پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان تصادم ہوا۔
اس کے ساتھ ہی شیخ رشید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل مکمل ہو گئے جس کے بعد ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے دلائل شروع کیے اور کہا کہ شیخ رشید سینئر سیاستدان ہیں، ان کی گفتگو پارلیمانی ہونی چاہیے، جو حکومت میں ہیں وہ کل اپوزیشن میں ہوں گے۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ سب ایک ہی قسم کی گفتگو کرتے ہیں، سب پارلیمانی ہے۔
عدالت کے ان ریمارکس پر عدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔
جہانگیر جدون نے کہا کہ شیخ رشید نے وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو گالیاں دیں۔
سلمان اکرم راجہ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس ہی نہیں ہے جو ایڈووکیٹ جنرل بیان کر رہے ہیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید کے بیان کی تفصیلات پیمرا سے حاصل کی گئیں، شیخ رشید نے بیان دیا کہ انہوں نے عمران خان سے یہ انفارمیشن لیں، آصف زرداری کی عمران خان کے خلاف مبینہ سازش کے شواہد شیخ رشید سے نہیں ملے۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ اگر یہ جرم نہیں دہراتے اور حلف دیتے ہیں تو عدالت دیکھ لے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمیں پرائمری اسکول کے نصاب سے ہی تربیت شروع کرنی پڑے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments are closed.