عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے لال حویلی سمیت متروکہ وقف املاک کی 7 اراضی یونِٹس پر قبضے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے والے راولپنڈی کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان کو ہٹا دیا گیا۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک راولپنڈی آصف خان کو ہیڈ آفس لاہور رپورٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر وقف املاک راولپنڈی تنویر خان کو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کو چند روز میں لال حویلی سمیت 7 اراضی یونِٹس کیس کا فیصلہ سنانا تھا۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری وزارتِ مذہبی امور آفتاب درانی کے شیخ رشید سے قریبی تعلقات ہیں۔
اس حوالے سے آفتاب درانی کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک راولپنڈی آصف خان کے تبادلے سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کیا تھا، تاہم عدالت نے ان کی درخواست خارج کر دی تھی۔
متروکہ وقف املاک میں لال حویلی سمیت 7 اراضی یونِٹس پر قبضے کے کیس کی متعدد سماعتیں ہوئی ہیں۔
شیخ رشید کے مستند دستاویزات پیش نہ کیے جانے پر زیرِ قبضہ اراضی پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے گزشتہ روز عدالت سے ایک بار پھر رجوع کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خورشید عالم بھٹی نے متروکہ وقف املاک راولپنڈی کو 4 اکتوبر کو طلب کر رکھا ہے۔
Comments are closed.