شہزادی کیتھرین میڈلٹن: کالج کی ہاکی ٹیم کی کپتانی سے شاہی محل تک کا سفر،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنشہزادی کیتھرین نے سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی سے آرٹ کی تاریخ کی ڈگری حاصل کی ہے
2 گھنٹے قبلپرنسز آف ویلز کیتھرین میڈلٹن کی زندگی بہت ہی قلیل عرصے میں نسبتاً عام زندگی سے شاہی خاندان میں تبدیل ہو گئی۔اس سفر کا آغاز اس وقت ہوا جب سنہ 2001 وہ شہزادہ ولیم کی گرل فرینڈ بنیں۔ دونوں کی ملاقات سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی میں دورانِ تعلیم ہوئی۔کیتھرین نے سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی سے آرٹ کی تاریخ کی ڈگری حاصل کی ہے۔پہلی ملاقات کے تقریباً 10 برس بعد، شہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھرین سنہ 2011 میں رشتہ ازدواج میں بندھ گئے۔ ویسٹ منسٹر میں ہونے والی ان کی شادی تقریب کو لاکھوں لوگوں نے براہِ راست ٹی وی پر دیکھا۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنشہزادی کیتھرین کی شہزادہ ولیم سے ملاقات سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی میں ہوئی
دسمبر 2012 میں، شہزادی کیتھرین اس وقت خبروں کی زینت بنیں جب یہ اعلان کیا گیا کہ وہ اور شہزادہ ولیم اپنے پہلے بچے کی پیدائش کی امید کر رہے ہیں۔ شاہی جوڑے کے ہاں شہزادہ جارج اور بعد ازاں شہزادی شارلیٹ کی پیدائش کے بعد پرنسز آف ویلز کیتھرین میڈیا کی نظر میں مزید نمایاں ہوگئیں۔

’سمجھدار اور مقبول طالبعلم‘

کیتھرین میڈلٹن 9 جنوری 1982 کو پیدا ہوئیں۔وہ برک شائر کے علاقے بکل بیری میں پلی بڑھیں۔ ان کے والد مائیکل میڈلٹن اور والدہ کیرول میڈلٹن بچوں کے کھلونے اور گیمز بیچنے کا کاروبار کرتے تھے۔کیتھرین اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں۔ انھوں نے ولٹ شائر کے مارلبورو کالج سے تعلیم حاصل کی جہاں وہ ایک مقبول، باصلاحیت اور سمجھدار طالبعلم کے طور پر جانی جاتی تھیں۔ انھوں نے اپنے کالج کی ہاکی ٹیم کی کپتانی بھی کی۔ان کی چھوٹی بہن پپا میڈلٹن کا رتبہ اس وقت بڑھا جب وہ شاہی شادی میں ’میڈ آف آنر‘ بنیں۔ انھوں نے تقریبات کی منصوبہ بندی کے موضوع پر کتاب لکھی ہے۔ وہ اس کی علاوہ مختلف جریدوں کے لیے بھی لکھتی ہیں۔ان کے بھائی جیمز نے کئی کمپنیاں قائم کی ہیں۔ ان کی ایک کمپنی لوگوں کی انفرادی پسند کے مطابق انھیں مارشمیلوز بنا کر مہیا کرتی ہیں۔سینٹ انڈریوز میں ملاقات کے بعد، نوجوان جوڑے کا رشتہ اس وقت پروان چڑھا جب انھوں نے ملکہ کی بالٹمور والی جائیداد پر ساتھ چھٹیاں گزاریں۔شہزادہ ولیم کے زمانہ طالبعلمی کے دوران نوجوان جوڑے کو اس وقت کچھ پرائیوسی دستیاب ہوئی جب کینسنگٹن پیلس اور میڈیا کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesمگر یہ خاموشی زیادہ دیرپا ثابت نہ ہوئی۔ سنہ 2005 میں مختلف جریدوں نے کیتھرین کی شہزادہ چارلس اور شہزادہ ولیم کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ کے ایک ریسورٹ میں لی گئی تصاویر شائع کر دیں۔شاہی خاندان کی چھٹیوں کی سرگرمیوں کو پرائیوٹ رکھنے کی بے پناہ کوششوں کے باوجود یہ تصاویر کئی اخباروں کی زینت بنیں۔اخباروں کی کیتھرین میں دلچسپی اس وقت مزید بڑھ گئی جب وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد لندن چلی گئیں جہاں انھوں نے کپڑے کی ایک دوکان ’جیگسا‘ کے لیے کام شروع کیا۔اکتوبر 2005 میں اخبارات نے ان کی ایک تصویر شائع کی جس میں وہ ایک نیلے رنگ کی بس سے باہر دیکھ رہی تھیں۔ اس کے بعد، ان کے وکلا نے اخبارات سے رجوع کیا اور انھیں کیتھرین کی پرائیوسی کا خیال رکھنے کا کہا۔وکلا کا کہنا تھا کہ جب سے کیتھرین نے یونیوسٹی کی تعلیم، فوٹوگرافرز دن رات ان کا پیچھا کر رہے ہیں۔ان کی منگنی سے متعلق قیاس آرائیاں اس وقت زور پکڑ گئیں جب یہ خبر آئی کہ ان کو شاہی سکیورٹی دی جائے گی۔دسمبر 2006 میں کیتھرین ایک بار پھر خبروں کی زینت اس وقت بنیں جب انھوں نے اپنی والدہ کے ہمراہ شہزادہ ولیم کی سینڈہرسٹ رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں شرکت کی۔یہ پہلی مرتبہ تھا کہ کیتھرین نے کسی ایسی عوامی تقریب میں شرکت کی جہاں ملکہ اور شاہی خاندان کے دوسرے افراد بھی موجود تھے۔

میڈیا کا دباؤ

کیتھرین اور شہزادہ ولیم کی منگنی کے متعلق افواہیں اس وقت مزید زور پکڑ گئیں جب کیتھرین کے 25ویں جنم دن کے موقع پر میڈیا نمائندوں نے چیلسی میں واقع ان کے گھر کے باہر ڈیرے ڈال دیے۔پاپارازی ان کا موازنہ شہزادہ ولیم کی مرحوم والدہ سے کرنے لگے جن کی موت پیرس میں اس وقت ہوئی جب فوٹوگرافرز ان کا پیچھا کر رہے تھے۔شہزادہ ولیم اور شہزادہ چالس نے درخواست کی کہ کیتھرین کا پیچھا چھوڑ دیا جائے۔ اس کے بعد کچھ اخبارات پاپارازی کی تصاویر نہ چھاپنے پر راضی ہوگئے۔،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنشاہی جوڑے نے شادی کے ابتدائی چند سال شمالی ویلز کے علاقے اینگلیسی میں گزارے
یہ میڈیا کے دباؤ کا ہی اثر تھا کہ اپریل 2007 میں شہزادہ ولیم اور کیتھرین نے علیحدگی اختیار کرلی۔ تاہم، جوڑے کی جانب سے اس بارے میں کوئی بیان سانے نہیں آیا۔جون 2007 میں جوڑے کو مفاہمت کی خبروں کی اس وقت تردید کرنا پڑی جب دونوں نے ویمبلی میں ڈیانا کی یاد میں منعقد ایک کانسرٹ میں شرکت کی۔ دونوں کا کہنا تھا کہ وہ محض ’اچھے دوست‘ ہیں۔اس کے بعد کئی مواقعوں پر دونوں ایک ساتھ دیکھے گئے۔کیتھرین اس موقع پر بھی موجود تھیں جب اپریل 2008 میں شہزادہ ولیم کو آر اے ایف کارن ویل میں ان کے والد کے ہاتھوں آر اے ایف ونگز ملے۔ وہ اس وقت بھی ہوجود تھیں جب اس ہی سال جون کے مہینے میں شہزادہ ولیم کو ونڈسر میں ’نائٹ آف دا گارٹر‘ کا خطاب ملا۔نومبر 2010 میں جوڑے نے اپنی منگنی کا اعلان کیا۔ اس موقع پر کیتھرین کا کہنا تھا کہ شاہی خاندان کا حصہ بننا تھوڑا ڈرا دینے والا خیال ہے۔انھوں نے امید اظہار کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی بھرپور کوشش کریں گی۔

فلاحی کام

شہزادی کیتھرین اپنی فلاحی تنظیم ’دا رائل فاؤنڈیشن آف دا پرنس اینڈ پرنسز آف ویلز‘ کے ذریعے کئی فلاحی اداروں کی مدد کرتی ہیں۔جون 2021 میں انھوں نے بچپن کے ابتدائی تجربات کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ’دا رائل فاؤنڈیشن فار ارلی چائلڈ ہوڈ‘ نامی فلاحی تنظیم کی بنیاد رکھی۔ شہزادی بچوں کی ذہنی صحت کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں بھی کافی دلچسپی رکھتی ہیں۔وہ ایکشن آن ایڈکشن، ایسٹ اینجلا بچوں کے ہسپتال، دی آرٹ روم، قومی گیلری برائے پورٹریٹ، پلیس ٹو بی، سپورٹس ایڈ،1851 ٹرسٹ، 100 وومن اِن ہیج فنڈز اور قومی میوزیم برائے تاریخ جیسی فلاحی تنظیموں کی سرپرست ہیں۔دسمبر 2012 میں سینٹ جیمز پیلس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ڈچس آف کیمبرج کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع ہے اور کیتھرین کو طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔انھیں کئی روز تک ہسپتال میں رہنا پڑا۔ اس ہی دوران، نرس جیسنتھا سالڈانہا نے دو آسٹریلوی ڈی جے کی جانب سے ہسپتال کو کی جانے والی جھوٹی کال کے نتیجے میں خودکشی کر لی۔شہزادہ جارج 23 جولائی 2013 کو برطانوی وقت کے مطابق شام 4 بج کر 24 منٹ پر سینٹ میری ہسپتال کے لِنڈو ونگ میں پیدا ہوئے۔ یہ وہی ونگ ہے جہاں شہزادی ڈیانا کے دونوں بیٹے پیدا ہوئے تھے۔ پیدائش کے وقت شہزادہ جارج کا وزن 3.8 کلوگرام تھا۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنشہزادہ جارج 23 جولائی 2013 کو سینٹ میری ہسپتال کے لِنڈو ونگ میں پیدا ہوئے
ان کے تیسرے بچے شہزادہ لوئس آرتھر چالس بھی اس ہی ہسپتال میں 23 اپریل 2018 کو پیدا ہوئے۔جوڑے نے شادی کے ابتدائی چند سال شمالی ویلز کے علاقے اینگلیسی میں گزارے جہاں ڈیوک آف کیمبرج سرچ اینڈ ریسکیو پائلٹ کے طور پر کام کرتے تھے۔لیکن شہزادے کے فوج چھوڑنے کے اعلان کے بعد جوڑا جزیرے سے لندن کے کینسنگٹن پیلس کے ایک تجدید شدہ اپارٹمنٹ میں منتقل ہوگئے۔ ملکہ کے سینڈرنگھم سٹیٹ میں بھی شاہی جوڑے کا ایک گھر ہے۔اس کے بعد، سنہ 2015 میں شہزادہ ولیم نے ایسٹ اینجلیئن ایئر ایمبولنس کے ساتھ بطور ایئر ایمبولینس پائلٹ کام شروع کیا۔ شہزادی کے دوسرے حمل کا اعلان ستمبر 2014 میں کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی شہزادی دوبارہ ہائپریمیسس گریویڈیرم میں مبتلا ہوگئیں۔ شہزادی شارلٹ الزبتھ ڈائینا 3 مئی 2015 کو برطانوی وقت کے مطابق 8 بج کر 34 منٹ پر پیدا ہوئیں۔ پیدائش کے وقت ان کا وزن 3.7 کلوگرام تھا۔ وہ عوام میں شاذ و نادر ہی نظر آتی ہیں۔ تاہم، ان کی تصاویر وقتاً فوقتاً جاری کی جاتی رہی ہیں۔ ان میں ایک وہ تصویر بھی شامل ہے جس میں وہ ملکہ کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنی نانی کے گھٹنے پر بیٹھی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنشہزادی شارلٹ عوام میں شاذ و نادر ہی نظر آتی ہیں
وہ عوام میں شاذ و نادر ہی نظر آتی ہیں۔ تاہم، ان کی تصاویر وقتاً فوقتاً جاری کی جاتی رہی ہیں۔ ان میں ایک وہ تصویر بھی شامل ہے جس میں وہ ملکہ کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنی نانی کے گھٹنے پر بیٹھی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔اپریل 2016 میں شاہی جوڑے نے انڈیا اور بھوٹان کا سات روزہ دورہ کیا۔انڈیا کے دورے کے دوران، شاہی جوڑے کی تاج محل کے سامنے ایک بنچ پر تصویر لی گئی۔ یہ وہی بینچ تھا جہاں 24 سال پہلے شہزادی ڈائینا نے بھی تصویر کھنچوائی تھی۔شاہی جوڑے نے 2011 میں شمالی امریکہ اور کینیڈا، 2012 میں ملکہ کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر جنوب مشرقی ایشیا اور دسمبر 2014 میں امریکہ کے سرکاری دورے بھی کیے ہیں۔شہزادہ ولیم اور اور شہزادی کیتھرین نے شادی کے بعد پہلی بار اکتوبر 2015 میں ایک ساتھ سرکاری ضیافت میں شرکت کی۔ بکنگھم پیلس میں اس تقریب کا اہتمام چینی صدر شی جن پنگ کے دورے کے دوران منعقد کیا گیا تھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنشہزادہ ولیم اور اور شہزادی کیتھرین اپنی شادی کے بعد پہلی بار اکتوبر 2015 میں سرکاری ضیافت میں شرکت کی
اس کے بعد شہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھرین نے اپریل 2016 میں شہزادہ ہیری کے ساتھ امریکی صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل کے لیے ایک عشائیہ کا اہتمام کیا جب وہ برطانیہ کے دورے پر آئے تھے۔شہزادی کیتھرین کو سکوبا ڈائیونگ میں بھی دلچسپی ہے۔ اگست 2015 میں انھیں سکوبا غوطہ خور کا درجہ مل گیا۔ ان کو فوٹو گرافی کا بھی شوق ہے۔ انھوں نے شہزادی شارلٹ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر تصاویر لی تھیں۔ اس کے علاوہ، اپنی بیٹی کے چھ ماہ کی عمر کو پہنچنے پر بھی انھوں نے ان کی تصاویر جاری کی تھیں۔شہزادی کو برٹش ووگ کے جون 2016 کے ایڈیشن کے کور اسٹار کے طور پر چنا گیا۔ وہ ان کا کسی بھی میگزین کو پہلا انٹرویو تھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنشہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھرین نے تاج محل کے سامنے اس ہی بینچ پر تصویر لی جہاں 24 سال پہلے شہزادی ڈائینا نے بھی تصویر کھنچوائی تھی
شہزادی کیتھرین نے ستمبر 2022 میں ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد شہزادہ ولیم کا بہت ساتھ دیا۔اپنی دادی کی موت کے بعد دیے گئے اپنے پہلے بیان میں، پرنس آف ویلز نے ملکہ کی جانب سے شہزادی کیتھرین کو دی جانے والی ’رہنمائی اور مدد‘ کا تذکرہ کیا۔شہزادہ اور شہزادی آف ویلز نے ملکہ الزبتھ دوم کی موت کی پہلی برسی ستمبر 2023 میں پیمبروک شائر میں ایک چھوٹی سی نجی سروس کے ساتھ منائی۔جنوری 2024 میں پرنسز آف ولز کو پیٹ کی سرجری کے بعد 13 دن ہسپتال میں گزارنے پڑے۔کینسنگٹن پیلس کا کہنا ہے کہ سرجری پہلے سے طے شدہ تھی اور کامیاب رہی۔ تاہم، شہزادی نے شاہی فرائض دوبارہ انجام دینے شروع نہیں کیے ہیں۔22 مارچ، 2024، کو شہزادی کیتھرین نے ایک بیان جاری کیا جس میں انھوں نے بتایا کہ سرجری کے بعد ہونے والے ٹیسٹس میں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس کے بعد سے کینسر کی روک تھام کے لیے شہزادی کیموتھراپی کے عمل سے گزر رہی ہیں۔
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}