،تصویر کا ذریعہGetty Images
’سمجھدار اور مقبول طالبعلم‘
کیتھرین میڈلٹن 9 جنوری 1982 کو پیدا ہوئیں۔وہ برک شائر کے علاقے بکل بیری میں پلی بڑھیں۔ ان کے والد مائیکل میڈلٹن اور والدہ کیرول میڈلٹن بچوں کے کھلونے اور گیمز بیچنے کا کاروبار کرتے تھے۔کیتھرین اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں۔ انھوں نے ولٹ شائر کے مارلبورو کالج سے تعلیم حاصل کی جہاں وہ ایک مقبول، باصلاحیت اور سمجھدار طالبعلم کے طور پر جانی جاتی تھیں۔ انھوں نے اپنے کالج کی ہاکی ٹیم کی کپتانی بھی کی۔ان کی چھوٹی بہن پپا میڈلٹن کا رتبہ اس وقت بڑھا جب وہ شاہی شادی میں ’میڈ آف آنر‘ بنیں۔ انھوں نے تقریبات کی منصوبہ بندی کے موضوع پر کتاب لکھی ہے۔ وہ اس کی علاوہ مختلف جریدوں کے لیے بھی لکھتی ہیں۔ان کے بھائی جیمز نے کئی کمپنیاں قائم کی ہیں۔ ان کی ایک کمپنی لوگوں کی انفرادی پسند کے مطابق انھیں مارشمیلوز بنا کر مہیا کرتی ہیں۔سینٹ انڈریوز میں ملاقات کے بعد، نوجوان جوڑے کا رشتہ اس وقت پروان چڑھا جب انھوں نے ملکہ کی بالٹمور والی جائیداد پر ساتھ چھٹیاں گزاریں۔شہزادہ ولیم کے زمانہ طالبعلمی کے دوران نوجوان جوڑے کو اس وقت کچھ پرائیوسی دستیاب ہوئی جب کینسنگٹن پیلس اور میڈیا کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesمگر یہ خاموشی زیادہ دیرپا ثابت نہ ہوئی۔ سنہ 2005 میں مختلف جریدوں نے کیتھرین کی شہزادہ چارلس اور شہزادہ ولیم کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ کے ایک ریسورٹ میں لی گئی تصاویر شائع کر دیں۔شاہی خاندان کی چھٹیوں کی سرگرمیوں کو پرائیوٹ رکھنے کی بے پناہ کوششوں کے باوجود یہ تصاویر کئی اخباروں کی زینت بنیں۔اخباروں کی کیتھرین میں دلچسپی اس وقت مزید بڑھ گئی جب وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد لندن چلی گئیں جہاں انھوں نے کپڑے کی ایک دوکان ’جیگسا‘ کے لیے کام شروع کیا۔اکتوبر 2005 میں اخبارات نے ان کی ایک تصویر شائع کی جس میں وہ ایک نیلے رنگ کی بس سے باہر دیکھ رہی تھیں۔ اس کے بعد، ان کے وکلا نے اخبارات سے رجوع کیا اور انھیں کیتھرین کی پرائیوسی کا خیال رکھنے کا کہا۔وکلا کا کہنا تھا کہ جب سے کیتھرین نے یونیوسٹی کی تعلیم، فوٹوگرافرز دن رات ان کا پیچھا کر رہے ہیں۔ان کی منگنی سے متعلق قیاس آرائیاں اس وقت زور پکڑ گئیں جب یہ خبر آئی کہ ان کو شاہی سکیورٹی دی جائے گی۔دسمبر 2006 میں کیتھرین ایک بار پھر خبروں کی زینت اس وقت بنیں جب انھوں نے اپنی والدہ کے ہمراہ شہزادہ ولیم کی سینڈہرسٹ رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں شرکت کی۔یہ پہلی مرتبہ تھا کہ کیتھرین نے کسی ایسی عوامی تقریب میں شرکت کی جہاں ملکہ اور شاہی خاندان کے دوسرے افراد بھی موجود تھے۔
میڈیا کا دباؤ
کیتھرین اور شہزادہ ولیم کی منگنی کے متعلق افواہیں اس وقت مزید زور پکڑ گئیں جب کیتھرین کے 25ویں جنم دن کے موقع پر میڈیا نمائندوں نے چیلسی میں واقع ان کے گھر کے باہر ڈیرے ڈال دیے۔پاپارازی ان کا موازنہ شہزادہ ولیم کی مرحوم والدہ سے کرنے لگے جن کی موت پیرس میں اس وقت ہوئی جب فوٹوگرافرز ان کا پیچھا کر رہے تھے۔شہزادہ ولیم اور شہزادہ چالس نے درخواست کی کہ کیتھرین کا پیچھا چھوڑ دیا جائے۔ اس کے بعد کچھ اخبارات پاپارازی کی تصاویر نہ چھاپنے پر راضی ہوگئے۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
فلاحی کام
شہزادی کیتھرین اپنی فلاحی تنظیم ’دا رائل فاؤنڈیشن آف دا پرنس اینڈ پرنسز آف ویلز‘ کے ذریعے کئی فلاحی اداروں کی مدد کرتی ہیں۔جون 2021 میں انھوں نے بچپن کے ابتدائی تجربات کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ’دا رائل فاؤنڈیشن فار ارلی چائلڈ ہوڈ‘ نامی فلاحی تنظیم کی بنیاد رکھی۔ شہزادی بچوں کی ذہنی صحت کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں بھی کافی دلچسپی رکھتی ہیں۔وہ ایکشن آن ایڈکشن، ایسٹ اینجلا بچوں کے ہسپتال، دی آرٹ روم، قومی گیلری برائے پورٹریٹ، پلیس ٹو بی، سپورٹس ایڈ،1851 ٹرسٹ، 100 وومن اِن ہیج فنڈز اور قومی میوزیم برائے تاریخ جیسی فلاحی تنظیموں کی سرپرست ہیں۔دسمبر 2012 میں سینٹ جیمز پیلس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ڈچس آف کیمبرج کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع ہے اور کیتھرین کو طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔انھیں کئی روز تک ہسپتال میں رہنا پڑا۔ اس ہی دوران، نرس جیسنتھا سالڈانہا نے دو آسٹریلوی ڈی جے کی جانب سے ہسپتال کو کی جانے والی جھوٹی کال کے نتیجے میں خودکشی کر لی۔شہزادہ جارج 23 جولائی 2013 کو برطانوی وقت کے مطابق شام 4 بج کر 24 منٹ پر سینٹ میری ہسپتال کے لِنڈو ونگ میں پیدا ہوئے۔ یہ وہی ونگ ہے جہاں شہزادی ڈیانا کے دونوں بیٹے پیدا ہوئے تھے۔ پیدائش کے وقت شہزادہ جارج کا وزن 3.8 کلوگرام تھا۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.