افغان حکومت کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری نے جن 25 افغانیوں کو قتل کیا وہ شطرنج کے مہرے نہیں انسان تھے، ان کے اہل خانہ ان کی واپسی کے منتظر تھے۔ لیکن برطانوی شہزادے نے انہیں قتل کردیا۔
افغان حکومت نے 25 افراد کے افغانستان میں قتل کے اعتراف کو ہدفِ تنقید بنایا ہے۔
ترجمان افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ شہزادہ ہیری کا بیان قابض افواج کے ہاتھوں افغان عوام کو پہنچنے والے نقصان کا چھوٹا سا نمونہ ہے۔
طالبان رہنما انس حقانی نے بھی شہزادہ ہیری کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شہزادہ ہیری نے اپنی سوانح عمری میں لکھا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں بطور اپاچی ہیلی کاپٹر پائلٹ ڈیوٹی کے دوران 25 لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔
شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دوران ڈیوٹی کی گئی ہلاکتوں پر فخر ہے، کوئی شرمندگی ہے، جنگی حالت میں مارے جانے والوں کو شطرنج کے مہرے سمجھ کر بساط سے ہٹایا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری کی سوانح عمری ’اسپیئر‘ 10 جنوری کو شائع ہورہی ہے۔
Comments are closed.