برطانوی شہزادہ ہیری نے برٹش آرمی کی جانب سے افغان جنگ کا حصّہ بننے کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کی ہے۔
شہزادہ ہیری نے نیٹ فلکس دستاویزی سیریز کی نئی قسط میں افغان جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے افغانستان سے برطانیہ واپسی پر جنگ کی قیمت کا احساس ہوا۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے افغانستان جانے کی اجازت دینے کی وجہ یہ تھی کہ میری وہاں موجودگی کو خفیہ رکھا گیا تھا، میری افغانستان میں موجودگی کے بارے میں برطانوی میڈیا کے علاوہ کوئی نہیں جانتا تھا اور برطانوی میڈیا نے میری افغانستان میں موجودگی کے بارے میں جانتے ہوئے بھی صرف اس لیے خاموش تھا کیونکہ اُنہیں وہاں کے حالات کے بارے میں معلومات آسانی سے مل رہی تھیں۔
یاد رہے کہ شہزادہ ہیری کی افغانستان میں موجودگی کی خبر لیک ہونے کے بعد اُنہیں برطانیہ واپس بلا لیا گیا تھا۔
شہزادہ ہیری نے کہا کہ ’مجھے افغانستان سے یوں اچانک برطانیہ واپس جاتے ہوئے غصّہ آیا لیکن میرے آس پاس موجود دیگر افراد کی حفاظت کے لیے میرا واپس برطانیہ آنا اہم تھا‘۔
اُنہوں نے بتایا کہ افغانستان سے بطانیہ واپسی کی فلائٹ نے مجھ پر بہت گہرا اثر ڈالا کیونکہ جیسے ہی میرے سامنے سے پردہ ہٹایا گیا تو ایئر اسپتال میں صرف 3 نوجوان برطانوی فوجی پلاسٹک میں لپٹے ہوئے نظر آئے۔
اُنہوں نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے بتایا کہ ان فوجیوں کی لاشوں کے ٹکڑے ٹکڑے کیے ہوئے تھے۔
Comments are closed.