’شہزادہ ولیم نے مجھے گریبان سے پکڑا۔۔۔‘ شہزادہ ہیری کا اپنی کتاب میں الزام: رپورٹ
شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بھائی شہزادہ ولیم نے ان پر جسمانی حملہ کیا تھا۔ برطانوی اخبار گارڈین نے اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ گارڈین کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے آئندہ دنوں میں ریلیز ہونے والی شہزادہ ہیری کی کتاب کی کاپی حاصل کر لی ہے۔
گارڈین کی تحریر میں کہا گیا کہ دونوں بھائیوں کے درمیان بحث ہوئی اور اس بحث کا موضوع شہزادہ ہیری کی بیوی میگھن مارکل تھیں۔
رپورٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب میں کہا ہے کہ ’انھوں نے مجھے گریبان سے پکڑا، میرا ہار ٹوٹ گیا اور انھوں نے مجھے فرش پر گِرا دیا۔‘
بی بی سی نیوز نے اس کتاب، جس کا نام ’سپیئر‘ ہے، کی کاپی نہیں دیکھی۔
یہ کتاب آئندہ منگل (10 جنوری) کو شائع ہو گی تاہم گارڈین نے بتایا کہ اس نے لانچ سے قبل کڑی سکیورٹی کے باوجود اس کی ایک کاپی حاصل کر لی ہے۔
بکنگھم پیلس نے تاحال اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
گارڈین کے مطابق کتاب میں بتایا گیا کہ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب لندن کی رہائش گاہ میں شہزادہ ولیم نے شہزادہ ہیری کے کچھ جملے کہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری کے بھائی میگھن مارکل سے ان کی شادی کے مخالف تھے۔ جبکہ شہزادہ ولیم نے میگھن کو ’مشکل‘، ’بدتمیز‘ اور ’بے حس‘ قرار دیا تھا۔
کتاب میں ڈیوک آف سسیکس نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ ان کے بھائی ’پریس کے بیانیے کو دہرا رہے تھے‘ اور اس طرح جھگڑا مزید بڑھ گیا۔ انھوں نے پھر کتاب میں اس مبینہ جسمانی حملے کا ذکر کیا۔
گارڈین کے مطابق انھوں نے لکھا ہے کہ ’انھوں نے پانی (کا گلاس) نیچے رکھا، مجھے الٹے نام سے پکارا اور میری طرف بڑھے۔ یہ بہت تیز ہوا، بہت تیز۔‘
’انھوں نے مجھے گریبان سے پکڑا، میرا ہار توڑ دیا اور مجھے فرش پر دھکا دے کر گِرا دیا۔‘
’میں کتے کے برتن پر جا گِرا جو میری کمر کے نیچے آ کر ٹوٹ گیا اور اس کے ٹکڑوں نے مجھے چوٹ پہنچائی۔ میں پریشانی میں وہیں ایک لمحے کے لیے لیٹا رہا۔ پھر میں اپنے قدموں پر واپس آیا اور انھیں وہاں سے نکلنے کا کہا۔‘
میگھن کے ساتھ جنوبی افریقہ کے دورے پر شہزادہ ہیری نے سیاہ ہار پہنا ہوا ہے
گارڈین کی امریکی ویب سائٹ کے صحافی مارٹن پینگیلی نے کہا ہے کہ اس تحریر کے لیے انھوں نے شہزادہ ولیم کی کمیونیکیشن ٹیم سے رابطہ نہیں کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ تحریر شہزادہ ہیری کی کتاب پر مبنی ہے جو انھوں نے لکھی ہے اور اس میں ہیری کا بتایا گیا مؤقف شامل ہے۔
پینگیلی نے بی بی سی ریڈیو فائیو کو بتایا کہ ’ہم نے یہ رپورٹ کرتے ہوئے بہت دھیان سے اسے ایک لڑائی قرار نہیں دیا کیونکہ ہیری نے کہا کہ انھوں نے جواب میں کوئی ردعمل نہیں دیا۔‘
شہزادہ ہیری نے لکھا کہ ان کے بھائی نے انھیں جواب میں انھیں مارنے کا کہا مگر انھوں نے ایسا نہیں کیا۔ گارڈین کے مطابق بعد میں ہیری کو ایسا لگا جیسے شہزادہ ولیم کو اس پر ’پچھتاوا ہے اور وہ معذرت خواہ ہیں۔‘
تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ستمبر 2019 تک شہزادہ ہیری مختلف تقاریب میں ایک سیاہ ہار پہنتے تھے، جیسے انویکٹس گیمز ایونٹ اور میگھن کے ساتھ بیرون ملک دوروں پر۔
یہ بھی پڑھیے
کتاب کے ناشر پینگوئن رینڈم ہاؤس نے تاحال کتاب کے لیک شدہ اقتباس کی حقیقت کی تصدیق نہیں کی تاہم شہزادہ ہیری ماضی قریب میں اپنے بھائی سے خراب تعلقات کا ذکر کر چکے ہیں۔
ہیری اور میگھن پر مبنی نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم میں شہزادہ ہیری کہتے ہیں کہ ایک ملاقات میں ان کے بھائی اور والد دونوں شریک تھے۔ ان کے والد چارلس اب برطانیہ کے بادشاہ ہیں۔
شہزادہ ہیری نے بتایا کہ یہ ملاقات سال 2020 کے شروع میں ہوئی تھی جس میں ملکہ الزبتھ بھی شریک تھیں۔ انھوں نے اس میٹنگ کو ’خوفناک‘ قرار دیا تھا۔
’یہ خوفناک تھا۔ میرے بھائی کا مجھ پر چیخنا اور چِلانا اور میرے والد کا میرے بارے میں ایسی چیزیں کہنا جو سچ نہیں جبکہ میری دادی خاموش وہاں بیٹھی تھیں اور ایک طرح سے یہ سب برداشت کر رہی تھیں۔‘
گارڈین کے مطابق اپریل 2021 میں شہزادہ فلپ کی آخری رسومات کے موقع پر ان کی اپنے والد، اس وقت پرنس آف ویلز، چارلس اور شہزادہ ولیم سے ملاقات ہوئی تھی۔
اخبار کے مطابق شہزادہ ہیری لکھتے ہیں کہ شہزادہ ولیم اور ان کے بیچ ان کے والد کھڑے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ’مہربانی کرو لڑکو، میرے آخری برسوں کو مصیبت زدہ نہ بناؤ۔‘
جنوری آٹھ کو ریلیز ہونے والے ایک انٹرویو کے ٹریلر میں شہزادہ ہیری کہتے ہیں کہ ’میں چاہتا ہوں کہ میرے اپنے والد اور اپنے بھائی سے تعلقات بہتر ہوجائیں۔‘
تاہم شہزادہ ہیری نے آئی ٹی وی کے صحافی ٹام بریڈبی سے کہا کہ ’انھوں نے صلاح کی کوئی کوشش نہیں کی۔‘ تاہم یہ غیر واضح ہے کہ وہ کس کی بات کر رہے تھے۔
بکنگھم پیلس نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
شہزادہ ہیری کی کتاب سپیئر ان کے لیے مصنف جے آر مورنگر نے لکھی ہے اور یہ لاکھوں ڈالر کے اس معاہدے کا حصہ ہے جسے ماضی میں خفیہ رکھا گیا تھا۔
پینگوئن رینڈم ہاوس نے ایک بیان میں کہا کہ ’ یہ بالآخر ہیری کے لیے ان کی کہانی ہے۔‘
Comments are closed.