شہزادہ فلپ کی موت کے اعلان کے بعد کے لمحات تصاویر میں
بکنگھم پیلس کی جانب سے جمعہ کی صبح اعلان کیا گیا تھا کہ ملکہ برطانیہ کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا شہزادہ فلپ ونڈزر کاسل میں وفات پا گئے ہیں۔
99 سالہ ڈیوک برطانیہ کی تاریخ میں کسی بھی فرمانروا کے سب سے طویل عرصے تک شریک حیات رہے ہیں۔
انھیں 16 مارچ کو ایک ماہ ہسپتال میں گزارنے کے بعد ونڈزر کاسل منتقل کیا گیا تھا۔ ذیل میں آج ان کی موت کے اعلان کے بعد کے لمحات کی تصاویر ہیں۔
بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری کیے گئے اعلان کے مطابق ‘انتہائی افسوس کے ساتھ ملکہ برطانیہ کی جانب سے اعلان کیا جاتا ہے کہ ان کے ہردلعزیز شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا شہزادہ فلپ وفات پا گئے ہیں۔’
ڈیوک آف ایڈنبرا کی وفات کے اعلان کے بعد بکنگھم پیلس پر پرچم سرنگوں کر دیا گیا جبکہ محل کے دروازے پر ان کی وفات کا نوٹس لگا دیا گیا جس کے بعد سے لوگوں کی بڑی تعداد گلدستے لیے محل کے دروازوں پر پہنچ رہی ہے۔
،تصویر کا ذریعہPA Media
تاہم حکومت کی جانب سے عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پیشِ نظر وہ شاہی خاندان کے زیرِ استعمال عمارتوں کے گرد نہ جمع ہوں اور نہ ہی ان کے باہر پھول رکھیں۔
ایک نوجوان لڑکی سمیت دیگر مقامی افراد نے دروازوں پر گلدستے رکھے۔
ان پھولوں کے ساتھ لگے ایک کارڈ پر لکھا تھا ‘ریسٹ اِن پیس شہزادہ فلپ۔’ ایک اور کارڈ میں ملکہ برطانیہ کو مخاطب کرتے ہوئے گہرے افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
ایسے ہی گلدستے ونڈزر کاسل کے باہر بھی رکھے گئے جہاں ڈیوک نے اپنی زندگی کے آخر چند ہفتے گزارے تھے۔
ریس میں شرکت کرنے والے گھڑسواروں اور تماشائیوں نے لیورپول کے آنٹری ریسکورس میں شہزادہ فلپ کی وفات پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں بھی کھلاڑیوں اور سٹاف کے اراکین دو منٹ کی خاموشی اختیار کی اور اس دوران پرچم سرنگوں رہے۔
لندن میں پکاڈلی سرکس میں موجود ایک سکرین پر شہزادہ فلپ کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
بکنگھم پیلس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مزید اعلانات ’وقت کے ساتھ کیے جائیں گے۔‘
تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
Comments are closed.