اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ ایک ملک کا دوسرے ملک کے خلاف طاقت کا استعمال غلط اورناقابل قبول ہے، شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے، یوکرین اور ارد گرد انسانی ہمدردی کی کارروائیاں بڑھا رہے ہیں۔
یو این کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک ملک کادوسرے ملک کےخلاف طاقت کا استعمال یو این چارٹر کےمنافی ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ میں روسی صدر پیوٹن سے پھر اپیل کرتا ہوں، روسی فوجوں کو واپس بلائیں اور یوکرین میں فوجی آپریشن بند کریں۔
یو این سیکریٹری جنرل نے کہاکہ ہلاکتوں میں اضافے پر یوکرین میں خوف، غم اور دہشت کی تصویریں دیکھ رہے ہیں،بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون پر عمل درآمد برقرار رکھا جانا چاہیے۔
انتونیو گوتریس نے کہاکہ یوکرینی عوام کو مدد کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف کے بہت قریب پہنچ گئی ہے، امریکی نیوز چینل سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ بیلاروس کے راستے یوکرین میں داخل ہونے والی روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف سے 20 میل کے فاصلے پر ہے۔
روس کے حملے کے دوسرے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف میں صبح 2 زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
دوسری جانب امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روس اتوار تک یوکرینی دارالحکومت پر مکمل قبضہ کر کے یوکرین کی موجودہ حکومت کا خاتمہ کر دے گا۔
مختلف شہروں پر بمباری کے بعد روس کے ہزاروں فوجیوں نے کیف کا زمینی محاصرہ کر لیا، چرنوبل ایٹمی پاور پلانٹ پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے۔
یوکرین نے حملوں میں 137 شہریوں کے ہلاک اور ڈیڑھ سو کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یوکرین نے 5 روسی ہیلی کاپٹر تباہ کرنے، 50 فوجی ہلاک اور 80 گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
روس کا فوجی کارگو طیارہ گِر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں اس میں موجود عملہ ہلاک ہو گیا۔
روسی حملے روکنے کے لیے فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے روسی ہم منصب کو کیا گیا ٹیلی فون بھی بے کار گیا۔
روسی صدر پیوٹن نے مغربی ممالک کو تنازع سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔
انہوں نے دھمکی دی ہے کہ کسی نے روکا یا روس کے لیے خطرہ بنا تو ایسا جواب دیں گے جو پہلے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔
Comments are closed.