وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ شہریار آفریدی سے ہیروئین برآمد ہوئی تو کیس بناؤں گا، وزارت میں لوگوں کو کہا ہے پتا کرو وہ 30 کلو ہیروئین کس کی تھی۔
فیصل آباد میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے فیصل آباد میں کہا تھا کہ وہ مجھے اسمبلی میں نہیں دیکھنا چاہتے، 2018 کے الیکشن میں نالائق اور نااہل ٹولے کو برسر اقتدار لایا گیا، نااہل ٹولے میں غرور اور تکبر بھرا ہوا تھا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان امریکا جا کر بھی محالفین کو دھمکیاں دیتا رہا، یہ چار سال میں لاہور سے سکھر موٹروے کا کام نہیں کر سکے، انہوں نے بس مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اسد عمر کہتا تھا ہم پیٹرول 44 روپے کردیں گے، جب عمران خان اقتدار میں آیا تو مہنگائی نے عوام کا برا حال کر دیا، عمران خان کے دور میں ادویات کا بہت بڑا اسکینڈل آیا، وزیر صحت کو دوا ساز کمپنی نے گورنر سندھ کے گھر میں 5 کروڑ روپے رشوت دی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ انہوں نے چینی درآمد اور برآمد کرنے میں اپنے لوگوں کی دیہاڑیاں لگوائیں، اس سال گندم کا قحط پڑھنے کا خدشہ ہے، کھاد بلیک ہونے کی وجہ سے کسانوں کو دھکے کھانے پڑے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کیخلاف ہوئے یہ پچھلے دو سال سے ان سے ناراض تھے، وزیرِاعلیٰ ہاؤس کے باہر بزدار کا پورا خاندان بیٹھا ہوتا تھا، ڈی جی ایف ڈی اے نے بتایا 2 کروڑ دیکر نوکری پر لگا ہوں، کیا بزدار کو وزیر اعلیٰ بنانا امریکی سازش تھی؟
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ فرح خان نامی خاتون نے بھی کرپشن کی، ہم کسی کیخلاف جھوٹے مقدمات نہیں بنائیں گے، لوگ ان کو کہیں گے فرح خان سے پیسے واپس لائیں، عمران خان کے مخالفین چور یا ڈاکو تھے تو چار سال میں یہ پکڑتے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے خلاف ہیروئین کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، مجھے سیل میں صرف ایک کمبل اور چادر دی گئی، ان کو لگتا تھا میں جیل میں جا کر نواز شریف کا ساتھ چھوڑ دوں گا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ انہوں نے خط کا ڈرامہ رچایا ہوا ہے، ان کی حکومت کا خاتمہ تو بزدار نے کیا ہے، ایم کیو ایم نے معاہدے پورے نہ ہونے پر تحریک انصاف کا ساتھ چھوڑا۔
Comments are closed.