پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ افسوس سانحہ اے پی ایس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کیلئے حکومت نے 3 ہفتوں کی مہلت مانگی ہے، شہداء کے سوگوار خاندان 7ویں برسی پر بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے سانحہ اے پی ایس کی 7ویں برسی پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم حصول انصاف تک ان مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کے شہداء کو سلام پیش کرتی ہوں، اے پی ایس شہداء کے لواحقین کیساتھ دلی ہمدردی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد پارلیمان نے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا تھا، نیشنل ایکشن پلان کو غیرفعال بنانے پر ہمیں اعتراض اور تشویش ہے۔
پی پی کی نائب صدر نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے بارے میں اس حکومت کا غیر واضح بیانیہ نقصان دہ ہے، ملک سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014ء کی صبح دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے 132 طالبِ علموں سمیت 141 افراد کو شہید کردیا تھا۔
Comments are closed.