بغاوت کے مقدمے میں اسلام آباد پولیس کی زیر حراست پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کی ناساز طبیعت کے مزید بگڑنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔
یہ دعویٰ شہباز گل کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کیا گیا ، یہ اکاؤنٹس شہباز گل کی غیر موجودگی میں ان کی سوشل میڈیا ٹیم چلا رہی ہے۔
تصدیق شدہ فیس بُک اکاؤنٹ سے شہباز گِل کی اسٹریچر پر پمز اسپتال منتقل کرنے کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی اور ساتھ ہی یہ دعویٰ کیا گیا کہ وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا کہ شہباز گِل کا منہ سوجا ہوا تھا، اور انہیں سانس لینے میں دشواری کا بھی سامنا تھا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے شہباز گِل کی صحت سے متعلق کہا کہ انہیں شہباز گل کی صحت کو لے کر شدید تشویش ہے، شہبز گِل بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ذہنی اور جسمانی طور پر شدید کرب میں ہیں۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں ڈرامائی صورتحال رہی اور عدالتی حکم ساتھ لانے والی اسلام آباد پولیس شہباز گِل کو ساتھ لے جانے پر مُصر رہی لیکن جیل انتظامیہ نے گِل کو حوالے کرنے سے صاف انکار کردیا تھا۔
بعد ازاں شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے تفتیشی افسر طلعت محمود کےحوالے کیا گیا۔
طبیعت کی ناسازی کے باعث شہباز گِل کو اڈیالہ جیل سے میڈیکل چیک اپ کے لیے پمز اسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا اور ان کے چیک اپ کے لیے اسپتال میں ڈاکٹرز کا 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔
Comments are closed.