hookup Telford Pennsylvania hookup Blooming Grove emily willis hookup hookup Cresskill New Jersey is there a real hookup app hookup Wyoming

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شہباز گِل کیخلاف کیس کی سماعت، وکلاء کو سیاسی گفتگو سے روک دیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گِل کی مقدمہ اخراج کی اور ان کے خلاف مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواستوں پر سماعت کے دوران وکلاء کو سیاسی گفتگو کرنے سے روک دیا۔

بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی مقدمہ اخراج اور مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق سماعت کر رہے ہیں۔

شہباز گِل نے مقدمہ خارج کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے، جبکہ پراسیکیوشن نے جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے مجسٹریٹ کے فیصلے کو چیلنج کر رکھا ہے۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے شہباز گِل کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔

دورانِ سماعت قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے وکلاء کو سیاسی گفتگو کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ ملزم سیاسی جماعت کا عہدے دار ہے، تاہم عدالت نے صرف قانونی نکتے کو دیکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم جو بھی ہے اس عدالت کے سامنے یہ بات بے معنی ہے، کورٹ کے سامنے قانونی کیس ہے جسے قانون کے مطابق دیکھنا ہے، عدالت کو یہ بتائیں کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کیسے قابلِ سماعت تھی؟

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے پھر تو بات ہی ختم ہو گئی، کسی ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنا سنجیدہ معاملہ ہے، بظاہر یہ لگتا ہے کہ سیشن عدالت کا ایک فورم موجود ہے کہ وہ سپروائز کر لے، سیشن عدالت دیکھ لے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے کوئی غلط فیصلہ تو نہیں کر دیا۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی ریمانڈ دینے کی درخواست کے میرٹس پر نہیں جا رہا، پہلے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل سنوں گا، انہوں نے تو یہ بھی استدعا کر رکھی ہے کہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ہائی کورٹ ریمانڈ تو نہیں دیتی، ملزم ہمیشہ عدالت کا فیورٹ چائلڈ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار نہیں کہ وہ دیکھے کہ ملزم کا کتنا ریمانڈ دینا ہے، جرم کتنا ہی سنگین ہو، ریمانڈ کا معاملہ مجسٹریٹ نے دیکھنا ہے، ابھی اس حد تک دلائل سن رہا ہوں کہ سیشن کورٹ میں اپیل سنی جا سکتی تھی یا نہیں؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.