شہباز گِل کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال سے اسلام آباد کچہری پہنچا دیا گیا، جہاں انہیں جج کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد کچہری میں شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر سماعت ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان کر رہے ہیں، پولیس عدالت سے شہباز گِل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔
ڈیوٹی جج کے آنے پر ملزم کو کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا، شہباز گِل کی پیشی کے موقع پر کچہری کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
شہباز گِل کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کا بیٹا آیا ہے، وہ ایئرپورٹ گئے ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ آج جمعہ ہے، کوشش کریں گے جلدی سماعت ہو جائے، وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ شہباز گِل بیمار ہیں۔
جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ شعیب شاہین آدھے گھنٹے تک پہنچ جائیں گے، جواب میں فیصل چوہدری نے بتایا کہ شعیب شاہین 9 بج کر 15 منٹ تک پہنچ جائیں گے۔
وکیل فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ ملزم کو جیل بھجیں اور ہمیں بھی سونے دیں، جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کتنے بجے تک پیش ہوجائیں گے۔
فیصل چوہدری نے بتایا کہ سوا 9 بجے سے ایک منٹ اوپر نہیں ہوگا، جج نے نائب کورٹ کو ہدایت کی کہ پولیس کو آگاہ کر دیں ملزم کو سوا 9 بجےپیش کیا جائے گا، اس کے بعد ابتدائی طور پر جسمانی ریمانڈ سےمتعلق سماعت میں سوا 9 بجے تک وقفہ کر دیا گیا۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس پمز اسپتال کے پچھلے دروازے سے شہباز گِل کو لے کر روانہ ہوئی۔
عدالت لے جاتے وقت شہباز گِل نے منہ پر آکسیجن ماسک لگایا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ پمز اسپتال کے طبی بورڈ نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کو تندرست، صحت مند اور مکمل فٹ قرار دے دیا ہے۔
میڈیکل بورڈ نے شہباز گِل کے 10 ٹیسٹ اور 6 ایکسرے کے بعد میڈیکل رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں شہباز گِل کو مکمل طور پر فٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان پر کسی قسم کے تشدد کے ثبوت نہیں ملے، ان کا کورونا ٹیسٹ بھی منفی آیا ہے۔
میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق شہباز گِل کسی بھی وقت اسپتال سے ڈسچارج ہوسکتے ہیں۔
Comments are closed.