پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گِل کا کہنا ہے کہ رونا ہوا ہے باجی کو کورونا نہیں، رات ایک میٹنگ میں وہ آنسوؤں سے روئی ہیں، اس اجلاس میں باجی کے چچا بھی تھے، رات 11 بجے کے قریب وہ میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے برخاست ہوئی۔
ایک بیان میں شہباز گِل نے کہا کہ چیف سیکریٹری ایماندار آدمی ہیں لیکن ڈرپوک ہیں، راؤ سردار اور چیف سیکریٹری کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، ان کو بغیر مراعات کے ریٹائر کیا جائے، ان کی نسلیں یاد رکھیں، ایسے کرداروں کے خلاف آواز بلند کرتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ کیا آرٹیکل 6 کی بات صرف سیاست دانوں پر لگنے کی ہو گی، کیا آئین سب پر لاگو نہیں ہوتا؟ عمران خان لاہور میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلائیں گے، ہمیں جلد از جلد عام انتخابات چاہئیں۔
شہباز گِل کا کہنا ہے کہ آپ کے لیے اور ملک کے لیے بھی بہتر ہے کہ جلدی الیکشن کی طرف جائیں، آئی جی پنجاب راؤ سردار کو فون کر کے کہا تھا کہ اپنا ایڈریس دیں، گاڑی آپ کے ہی نام کر دیتا ہوں، میری گاڑی کے حادثے میں ایک جعلی آدمی نے معافی مانگ لی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ دھاندلی تو نمبروں میں نظر آ رہی ہے، سجدے کے علاوہ ساری اطاعت عدالت کے لیے ہے، اگر پارلیمنٹ کے معاملے میں عدالت نے نہیں جانا تو قاسم سوری والے فیصلے پر بھی نظرِ ثانی کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے سیاست میں عمل دخل کرنا ہے تو آئینی طریقہ بنا لیں، نہیں تو آئین کو فالو کرنا ہو گا۔
Comments are closed.