وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل نے امریکی پبلک یونیورسٹی میں لیکچر دینے کا اعتراف کرلیا۔
انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں جیو ٹی وی سے ایک گفتگو شیئر کی، جس میں بتایا گیا کہ سوال گِل صاحب آپ نے لاہور میں ایک پلاٹ خریدا تھا اس کا پیسا کہاں سے آیا؟ کا جواب میں کہا کہ پلاٹ لاہور میں خریدا تھا، پیسے فیصل بنک بلو ایریا کے اپنے اکاؤنٹ سے کراس چیک میں ادا کیے، ایف بی آر میں سب کچھ ڈکلئیر ہے۔
دوسرا سوال کہ ’ کیا آپ لیکچر دیتے ہیں؟‘ کے جواب میں شہباز گِل نے اعتراف کیا کہ جی بالکل میں لیکچر دیتا ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ایک پروفیسر ہوں، کرپشن نہیں کرتا۔ ٹھیکے نہیں لیتا، حکومت سے کوئی تنخواہ نہیں لیتا ۔
معاونِ خصوصی نے کہا کہ اپنے شوق کے لیے بالکل لیکچر دیتا ہوں اور اس کی باقاعدہ اجازت لے رکھی ہے۔
خیال رہے کہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعظم کے ترجمان شہباز گل ایک امریکی پبلک یونیورسٹی کے پے رول پر ہیں اور کابینہ ڈویژن کو جمع کرائے گئے اثاثوں میں اپنی تنخواہ اور ملازمت کو ڈیکلیئر نہیں کیا۔
یونیورسٹی آف الینوائے اربانا-چمپین، جہاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل بطور کلینیکل اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہیں، نے دی نیوز کو ایک تحریری جواب میں تصدیق کی ہے کہ وہ اب بھی یونیورسٹی کے ملازم ہیں اور ان کی سالانہ تنخواہ 124,770.92 ڈالرز ہے۔
یونیورسٹی کے سرکاری جواب کے مطابق گل مینجمنٹ اور تنظیمی رویے، مارکیٹنگ کے اصول اور خوردہ فروشی کے اصول سکھا رہے ہیں۔
Comments are closed.