پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے جیل بھیجنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔ 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاتا ہے، ملزم شہباز گل کو 7 ستمبر کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے، ملزم کے وکلاء کے مطابق مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، ملزم کے وکلاء کے مطابق موبائل فون ریکوری اور پولی گرافک ٹیسٹ کی ضرورت نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق تفتیس کی گئی لیکن تفتیش مکمل کرنا ابھی باقی ہے، پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم سے موبائل فون اور دیگر چیزیں برآمد کی گئیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق پولی گرافک ٹیسٹ کروانا باقی ہے، جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے، پراسیکیوٹر کی جانب سے مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، پولیس تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جا سکتا، پولیس نے نہ ہی مکمل اور نہ ہی نا مکمل تفتیشی رپورٹ جمع کروائی، پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی نہ وجہ اور نہ ہی جگہ کا تعین کیا گیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ ٹارچر کے معاملے پر انکوائری آفیسر نامزد کرے، ملزم کی جانب سے جسمانی تشدد کا کہا گیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ اس معاملے کو اجاگر کرچکی ہے۔
فیصلے کے مطابق ملزم کی جانب سے جسمانی تشدد کا کہا گیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ معاملہ اٹھایا گیا۔
Comments are closed.