اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب مقدمات میں نامزد ملزم شہباز گل کی حفاظتی ضمانت پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گل کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے 6 مئی تک گرفتار نہ کرنےکی ہدایت کردی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے اور دیگر اتھارٹیز یقینی بنائیں شہباز گل 6 مئی کو ساڑھے10 بجے کورٹ پیش ہوسکیں، 6 مئی کو آئندہ تاریخ سماعت تک شہباز گل کی آزادی کو سلب نہ کیا جائے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست کے مطابق شہباز گل بیرون ملک ہیں جن کی 4 مئی کو واپسی ہے، وکیل کے مطابق سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے شہباز گل کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ وکیل نے بتایا شہباز گل متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔
اس سے قبل شہباز گِل کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ حفاظتی ضمانت منظور کرکے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیا جائے۔
درخواست میں ان کا موقف تھا کہ اپنے خلاف درج مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں، میرے خلاف جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے توہین مذہب کے مقدمات کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔
پی ٹی آئی درخواست کے متن میں تحریر ہے کہ ملک بھرمیں درج مقدمات کو ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پٹشنرز اور اس کے ساتھیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جائے، کس بنیاد پر مقدمات دائر کیے گئے؟ وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایف آئی اے یا پولیس کا کوئی بھی ایکشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
Comments are closed.